Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ میں سپریم کورٹ کے وکیل قتل، عدالتوں سے بائیکاٹ کا اعلان

پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے خول ملے ہیں۔ (فائل فوٹو)
کوئٹہ میں سپریم کورٹ کے وکیل عبدالرزاق شر کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔
مقتول سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف ایک مقدمے میں درخواست گزار تھے۔
منگل کو پولیس نے بتایا کہ عبدالرزاق شر کو کوئٹہ کے علاقے ایئرپورٹ روڈ پر عاق چوک کے قریب اس وقت نامعلوم افراد نے نشانہ بنایا جب وہ گھر سے عدالت جا رہے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سر اور سینے میں گولیاں لگنے سے ان کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔ پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے خول ملے ہیں۔
عبدالرزاق شر نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے خلاف بطور وزیراعظم آئین توڑنے پر آرٹیکل چھ کے تحت سنگین غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لیے بلوچستان ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کر رکھی تھی۔
ایس پی شفقت جنجوعہ کا کہنا ہے کہ ورثا پوسٹ مارٹم کے بغیر ہی سول ہسپتال سے لاش اپنے ہمراہ لے کر چلے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ مقتول کی اپنے رشتہ داروں کے ساتھ زمین کا تنازع چل رہا تھا۔ قتل کی وجہ بظاہر ذاتی دشمنی لگ رہی ہے تاہم پولیس مختلف پہلوؤں پر تفتیش کر رہی ہے۔
واقعہ کے خلاف وکلا تنظیموں نے کوئٹہ میں احتجاجاً عدالتوں کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ بلوچستان بار کونسل نے دو روزہ اور کوئٹہ بار ایسوسی ایشن نے ایک روزہ بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے عبدالرزاق ایڈووکیٹ کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ ’اس قسم کی دہشت گردی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وکلاء ہمارا قیمتی سرمایہ ہے۔‘

شیئر: