چین کو مشرق وسطیٰ کے خود مختار فنڈز سے 10 ٹریلین ڈالر تک فائدہ ہونے کا امکان
علاقائی خودمختار فنڈز کے وسائل میں 150 فیصد اضافے کی پیش گوئی ہے ( فوٹو: عرب نیوز)
ہانگ کانگ سٹاک ایکسچینجز اینڈ کلیئرنگ لمیٹڈ کے سی ای او کے مطابق چین کو مشرق وسطیٰ کے خودمختار فنڈز سے فائدہ پہنچنے کا امکان ہے کیونکہ ان کی سرمایہ 2030 تک 10 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی پیش گوئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق دسویں عرب چین بزنس کانفرنس کے دوسرے دن خطاب کرتے ہوئے نکولس اگوزن نے علاقائی خودمختار فنڈز کے وسائل میں 150 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی جو کہ موجودہ 4 ٹریلین ڈالر سے زیادہ ہے۔
ہانگ کانگ سٹاک ایکسچینجز اینڈ کلیئرنگ لمیٹڈ کے سی ای او نے کہا کہ ’ چونکہ سرمایہ کاری کا کیپٹیل 10 ٹریلین ڈالر تک جاتا ہے ہمارا خیال ہے کہ چین میں 10 سے 20 فیصد سے زیادہ سرمایہ کاری کی جائے گی۔ یہ ایک اور دو ٹریل ڈالر کے درمیان ہے جو دنیا کے اس حصے میں سرمایہ کاری میں دوبارہ مختص کیا جائے گا جو کہ بہت زیادہ ہے‘۔
انہوں نے ہانگ کانگ سٹاک ایکسچینج اور سعودی عرب کے ساتھ موجودہ اور مستقبل کے تعاون کی بھی عکاسی کی۔
نکولس اگوزن نے کہا کہ ’سعودی عرب میں ہم نے تداول کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جن میں فن ٹیک سے لے کر کراس لسٹنگ اور ای ایس جی تک جن میں ہم تعاون کر سکتے ہیں‘۔
انہوں نے واضح کہا کہ ’ ایک بین الاقوامی کمپنی کے پاس ہانگ کانگ کی مارکیٹ کی طرف سے فراہم کردہ مواقع سے فائدہ اٹھانے کے حوالے سے اہم کشش یہ ہے کہ یہ دنیا کی واحد مارکیٹ ہے جہاں آپ انٹرنیشنل منڈیوں سے بہترین سرمایہ کار حاصل کر سکتے ہیں‘۔
10 ویں عرب چین بزنس کانفرنس میں سرمایہ کاری کے مواقع، اقتصادی ترقی اور قریبی تجارتی تعلقات ایجنڈے میں شامل ہیں۔
دو روزہ ایونٹ ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، قابل تجدید توانائی، زراعت، رئیل سٹیٹ اور سٹریٹجک معدنیات میں ہم آہنگی کو تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
کانفرنس کا اہتمام سعودی وزارت سرمایہ کاری نے چینی کونسل برائے فروغ بین الاقوامی تجارت اور دیگر علاقائی انجمنوں کے اشتراک سے کیا ہے۔