جدہ میں دوست کو زندہ جلانے والے سعودی کی سزائے موت پر عملدرآمد
دونوں بچپن کے دوست تھے اور ایک محلے میں رہائش پذیر تھے ( فائل فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب میں مکہ مکرمہ ریجن کے حکام نے اپنے دوست کو کار میں جلا کر مارنے کے کیس میں ملوث سعودی شہری کی سزائے موت کے فیصلے پر عملدرآمد کیا ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت داخلہ نے بیان میں کہا کہ’ سعودی شہری برکات بن جبریل بن برکات العاطفی الکنانی نے اپنے ہموطن بندر بن طہ بن محمد القرھدی اور اس کی گاڑی کو تیل چھڑک کر آگ لگا دی تھی‘۔
آگ لگنے پر مزید چار گاڑیاں تباہ ہوئی تھیں۔ سعودی شہری کے قبضے سے نشہ آور پاؤڈر بھی برآمد ہوا تھا۔
عدالت نے الزامات ثابت ہونے پر موت کی سزا سنادی تھی جس کی توثیق پہلے اپیل کورٹ اور پھر سپریم کورٹ نے کردی تھی۔
عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا حکم نامہ ایوان شاہی سے جاری کیا گیا تھا۔
وزارت داخلہ نے بیان میں کہا کہ سعودی شہری کا قتل ایک انفرادی واقعہ ہے۔ یہ ہمارے معاشرے کی پہچان نہیں ہے تاہم اس قسم کے رجحان کے خاتمے کے لیے عدالت نے مجرم کو موت کی سزا سنائی۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مجرم نے یہ گھناؤنا جرم نشہ آور پاؤڈر کی لت کی وجہ سے کیا تھا۔
یاد رہے کہ جدہ کے الاسکان الجنوبی محلے کی پارکنگ میں سعودی شہری نے دوست کو دطوکے سے بلا کر گاڑی میں آگ لگا دی تھی۔
’آگ سے جھلسنے کے باجود سعودی شہری ہمت کرکے گاڑی سے باہر آیا۔ اس نے ایمبولینس طلب کرنے کی درخواست کی اور اپنے دوست سے جو اس وقت وہاں موجود تھا سوال کیا کہ ’میں نے کیا برا کیا تھا۔‘
بعد ازاں سعودی شہری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
گاڑی کو آگ لگانے میں ملوث شخص اور سعودی شہری بچپن کے دوست تھے اور ایک محلے میں رہائش پذیر تھے۔