Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہر وقت بھوک کا احساس، ایموشنل ایٹرز ضرورت سے زیادہ کیوں کھاتے ہیں؟

ماہرین کے مطابق ایموشنل ایٹنگ ایک عام مسئلہ ہے جس کا سامنا بہت سے لوگ کرتے ہیں۔ (فوٹو: فری پک)
تناؤ، اضطراب، بوریت، خوشی اور مسرت جیسے جذبات سے نمٹتے وقت کچھ لوگ ضرورت سے زیادہ کھانا کھاتے ہیں۔
ایموشنل ایٹنگ پر این ڈی ٹی وی میں شائع مضمون کے مطابق یہ ایک عام مسئلہ ہے جس کا سامنا بہت سے لوگ کرتے ہیں اور یہ ان کی صحت اور تندرستی پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
یہ عام طور پر لگنے والی بھوک سے مختلف ہے۔ جسم کے لیے غذائیت کی ضرورت کے بجائے لوگ نفسیاتی یا جذباتی ضرورت کے لیے مختلف قسم کی خوراک لیتے ہیں۔
وہ علامات جو اس بات کی نشاندہی کر سکتی ہیں کہ آپ ’ایموشنلی ایٹنگ‘ کر رہے ہیں۔

آپ کھا بھی رہے ہیں اور بھوکے بھی نہیں

ایموشنل ایٹنگ کی ایک علامت یہ ہے کہ آپ اس وقت کھاتے ہیں جب آپ کو بھوک نہیں لگتی۔ ایسے افراد جسم کے لیے خوراک کی ضرورت کے بجائے اپنے جذبات کی ضرورت کو مطمئن کر رہے ہوتے ہیں۔

مخصوص کھانا کھانے کی خواہش

ایسے افراد کو مخصوص کھانوں کی ضرورت ہوتی ہے جیسے اگر وہ تناؤ محسوس کرتے ہیں تو وہ آئس کریم اور پیزا جیسی خوراک کھانا پسند کرتے ہیں۔

جذبات کو دبانے کے لیے کھانا

ایسا بھی ہوتا ہے کہ جذبات کو محسوس نہ کرنے کے لیے بھی ایموشنل ایٹرز ایسی خوراک استعمال کرتے ہیں تاکہ ان کو عارضی ریلیف مل سکے۔

ضرورت سے زیادہ کھانا وزن میں اضافے اور صحت کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ (فوٹو: فری پک)

اکیلے کھانا

ایموشنل ایٹرز اکیلے کھانا کھانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ رویہ کھانے کی عادت کو دوسروں سے چھپانے اور تنقید سے بچنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔

کھانے کے بعد بھی مزید کھانا

ایموشنل ایٹرز جب کھانا کھا لیتے ہیں تو وہ اس کے بعد بھی مزید کھاتے ہیں۔ شاید وہ کھانے سے سکون یا اطمینان محسوس کرتے ہیں۔

زیادہ کھانا کھانے سے بچنے کی کوشش

ایموشنل ایٹرز زیادہ کھانا کھانے سے بچنے کی اگر کوشش بھی کرتے ہیں تو ان کو وقفوں میں کھانا لینے میں مشکل ہوتی ہے۔ ضرورت سے زیادہ کھانا وزن میں اضافے اور صحت کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔  

شیئر: