Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فکری انحراف کے انسداد کےلئے ریاض میں عالمی مرکز کا قیام خوش آئند ہے، شا ہ سلمان بن عبدالعزیز

ریاض..... خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ریاض کے قصر یمامہ میں کابینہ کا اجلاس ہوا۔ شاہ سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ، جی سی سی ممالک کے سربراہان اور عرب و اسلامی ممالک کے سربراہان کی سعودی عرب آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی امن وسلامتی کے لئے ریاض میں اسلامی سربراہان کی آمد اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشتگردی سے سب متنفر ہیں اور خطے کے امن و سلامتی کی خواہش رکھتے ہیں۔ شاہ سلمان نے کہا کہ خلیجی ممالک کے سربراہان اورامریکہ کے درمیان دہشتگردی کی مالی اعانتوں کو روکنے کیلئے مرکز کاقیام انتہائی اہم ہے۔ جی سی سی ممالک پہلے سے ہی دہشتگرد تنظیموں کی مالی اعانت کے انسداد کی کوششیں کررہے ہیں۔ اس مرکز کے قیام سے اس ضمن میں زیادہ منظم کوششیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ فکری انحراف کے انسداد کے لئے ریاض میں عالمی مرکز کا قیام انتہائی خوش آئند ہے۔ اس مرکز کے ذریعے سے نہ صرف منحرف فکر کا مقابلہ کیا جائیگا بلکہ اعتدال کی ترویج و اشاعت ہوگی۔ خادم حرمین شریفین نے کہا کہ امریکی صدر کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان مستحکم او ر تاریخی تعلقات کی بنیاد پر تعاون کی نئی راہیں تلاش کی گئیں۔ مشرق وسطیٰ کے امن و استحکام کیلئے کی جانے والی کوششوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ دونوں ممالک نے اسٹراٹیجک شراکت کی بنیاد پر تجارت و سرمایہ کاری کے کئی معاہدو ں پر دستخط کئے۔ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی مالیت 280بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کامیاب مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ کابینہ نے ٹرمپ کے دورے کے علاوہ ریاض میں منعقد ہونے والی کانفرنسوں کا بغور جائزہ لیکر حاصل ہونے والے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔ کابینہ نے امید ظاہر کی کہ دوست ممالک کے تعاون سے بہت جلد دہشتگردی کے خلاف انتہائی منظم کوششیں ہونگی جس سے خطے میں امن کا دور دورہ ہوگا۔ کابینہ نے فکری انحراف کے انسداد کے لئے عالمی مرکز ”اعتدال“ کے قیام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ پر پھیلائے جانے والے منحرف افکار و نظریات کا مقابلہ کرنے کیلئے اس طرح کے مرکز کی اشد ضرورت تھی۔ کابینہ نے ٹرمپ کے خطاب پر بھی اطمینان کا اظہار رکرتے ہوئے کہا کہ ا مریکی صدر کے خطاب میں واضح طور پر دوستی اور محبت کا پیغام نمایاں ہے۔ امریکہ خطے میں امن و سلامتی چاہتا ہے اور وہ ہمارے تعاون کے بغیر یہ مقصد حاصل نہیں کرسکتا۔ کابینہ نے اعلان ریاض کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامی سربراہ کانفرنس کے نتائج اور لائحہ عمل پر مشتمل اعلان ریاض تمام ممالک کے لئے مشترکہ لائحہ عمل کی مانند ہے۔ اعلان ریاض کے مطابق تمام اسلامی ممالک کو دہشتگردی کے خلاف مشترکہ کوششیں کرنا ہونگی۔ فرقہ واریت اور عصبیت کے انسداد کیلئے کوششیں جاری رکھنا ہونگی۔ کابینہ نے ملکی سطح پر بھی مختلف امور کا جائزہ لیا۔ کابینہ نے رمضان المبارک کے دوران معتمرین اور زائرین کو پیش کی جانے والی سہولتوں کا بھی جائزہ لیکر اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ کابینہ نے قطیف کمشنری کے حی المسورہ میں ہونے والی دہشتگردی اور قطیف کمشنری میں ہی سیکیورٹی اہلکار کو نشانہ بنانے پر افسوس کا اظہار کیا۔ کابینہ نے سیکیورٹی اداروںکو ہدایت کی کہ قطیف کمشنری میں تخریب کاری میں ملوث دہشتگردوں کو جلد از جلد عدالت میں پیش کیا جائے۔
 

شیئر: