Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیمیکل اسلحہ کے ذخائر تباہ کرنے پر سعودی عرب کی امریکہ کو مبارکباد

ہالینڈ میں سعودی سفیر زیاد العطیہ نے مملکت کا موقف پیش کیا۔ (فوٹو عکاظ)
سعودی عرب نے کہا ہے کہ اس کا موقف یہ ہے کہ ’کیمیکل اسلحہ پر پابندی معاہدے میں شامل ممالک اپنے عہد و پیمان پر عمل کریں۔ یہ مملکت کی غیرمتزلزل پالیسی ہے اس کا مقصد بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہر طرح کے اسلحہ پر پابندی اور ان کے پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں تعاون کو فروغ دینا ہے‘۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب کے اس موقف کا اعلان  سعودی سفیر زیاد العطیہ نے ہیگ میں کیا۔
العطیہ ہالینڈ اور کیمیکل اسلحہ پر پابندی تنظیم کے یہاں مملکت کے سفیر  ہیں۔ وہ 11 سے 14 جولائی کے دوران کیمیکل اسلحہ  پر پابندی تنظیم کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے سامنے ہیگ میں سعودی عرب کا موقف پیش کررہے تھے۔
العطیہ نے تنظیم کی جنرل سیکریٹریٹ کی جانب سے سات جولائی 2023 کو جاری ہونے والے  اس بیان کا خیر مقدم کیا جس میں بتایا  گیا ہے کہ امریکہ سمیت تمام ممالک نے کیمیکل  اسلحہ کے اعلانیہ سارے ذخائر تباہ کردیے ہیں۔ امریکہ آخری ملک تھا جس نے  اس فیصلے پر عمل درآمد کیا۔
سعودی سفیر نے کہا کہ ’امریکہ کی جانب سے کیمیکل اسلحہ  کے تمام ذخائر تباہ کیے جانے پر کیمیکل اسلحہ پر پابندی کے معاہدے کا بنیادی ہدف منطقی انجام کو پہنچ گیا۔ اس سے یہ بات پوری طرح سے ثابت ہوگئی کہ کیمیکل اسلحہ پر پابندی کا معاہدہ تاریخ میں غیر مسلح کرنے والے معاہدوں میں کامیاب ترین ہے۔ اس کامیابی پر ہم امریکی وفد کو مبارکباد دیتے ہیں‘۔
سعودی سفیر نے کہا کہ ’آئندہ مرحلے میں ہمیں نئے کیمیکل اسلحہ کی تیاری، استعمال اور پھیلاؤ کو روکنے کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے‘۔
العطیہ نے بتایا کہ ’مشرق وسطی کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اسلحہ سے پاک علاقہ بنانے کے لیے تعاون بڑھانا ہوگا‘۔
العطیہ نے زور دے کر کہا کہ ’کیمیکل اسلحہ اور زہریلے کیمیکل مواد کا استعمال کسی کی طرف سے کہیں بھی اور کسی بھی حالت میں قابل مذمت عمل ہے اور مبینہ معاہدے کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے‘۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: