وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نے دفعہ 164 اور دفعہ 161 کے تحت اپنا تفصیلی بیان مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرایا ہے کہ سائفر کا ’جھوٹا اور بے بنیاد‘ بیانیہ بنایا گیا۔
اعظم خان کا بیان سامنے آنے کے بعد بدھ کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے عمران خان کو 25 جولائی کو طلب کر لیا ہے۔ ایف آئی اے نے ایک نوٹس میں عمران خان کو سائفر سے متعلق دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی۔
بدھ کو مقامی میڈیا نے بتایا کہ سائفر تحقیقات کیس میں 164 کے تحت اعظم خان کا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے جس میں انہوں نے سائفر کو ’ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
’سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاﺅس سے غائب‘، تحقیقاتی کمیٹی قائمNode ID: 705406
اعظم خان کے مبینہ بیان کے مطابق سابق وزیراعظم نے تمام حقائق کو چھپا کر ’سائفر کا جھوٹا اور بے بنیاد بیانیہ بنایا اور تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سائفر کو بیرونی سازش کا رنگ دیا۔‘
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپنے بیان میں اعظم خان نے کہا کہ ’سائفر کے معاملے پر تمام کابینہ ارکان کو ملوث کیا گیا اور انہیں بتایا گیا کہ سائفر کو کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سائفر کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسے صرف سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ یہ ڈرامہ سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔‘
مقامی میڈیا کے مطابق اعظم خان نے مبینہ طور پر کہا کہ ’عمران خان نے 9 مارچ کو مجھ سے سائفر لے لیا اور بعد میں کہا کہ وہ کھو گیا ہے۔‘
بدھ ہی کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک ٹویٹر بیان میں کہا کہ ‘وہ جمعرات کو سفارتی سائفر کے ’ڈرامے‘ کو بے نقاب کریں گے اور بتائیں گے کہ کس طرح ان کی حکومت کو گرایا گیا۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’مجھے نااہل کروانے اور جیل بھیجنے کی کوشش میں نااہل مجرموں کے ٹولے نے دوبارہ اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے۔‘
In their feverish attempts to implicate me in any case just to get me disqualified and jailed, this current assortment of incompetent crooks have again shot themselves in the foot.
They have provided me with an opportunity to do a proper exposé of this whole Cypher drama.…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) July 19, 2023