سعودی عرب کے شہر جدہ میں بدھ کو خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) اور وسطی ایشیائی ممالک کا سربراہی اجلاس ہوا ہے۔
الاخباریہ اور ایس پی اے کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے وسطی ایشیائی ممالک، خلیج تعاون کونسل کے رہنماؤں اور وفود کے سربراہوں کا خیرمقدم کیا۔
مزید پڑھیں
-
جی سی سی ممالک اور روس تعاون بڑھانے کے خواہاںNode ID: 778616
-
جی سی سی اور جاپان آزاد تجارت معاہدے کے لیے مذاکرات کریں گےNode ID: 780396
کویت کے ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الصباح، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد، متحدہ امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد، شاہ بحرین کے خصوصی نمائندے شیخ ناصر بن حمد، عمان کے سلطان کے خصوصی نمائندے اسعد بن طارق اور دیگر رہنما سعودی عرب پہنچے۔
وسطی ایشیائی ممالک میں قازقستان، کرغیزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے صدور اجلاس میں شریک ہیں۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سربراہی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ’ سعودی عرب تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون کے تمام دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے جی سی سی اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ آج دنیا کو جن چیلنجز کا سامنا ہے ان میں خطے میں سلامتی اور استحکام کے حصول کے لیے جی سی سی اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے لیے تمام کوششوں کی ضرورت ہے۔‘
— واس الأخبار الملكية (@spagov) July 19, 2023
سعودی ولی عہد نے کہا کہ’ ہر ملک کی خودمختاری، آزادی اور اس کی اقدار کا احترام ضروری ہے۔ ان کے اندرونی امور میں مداخلت سے گریز کرنا ہوگا۔
’ہر اس چیز کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جو انرجی سیکیورٹی اور بین الاقوامی غذائی سپلائی چین کو متاثر کرتی ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ’وہ خلیج تعاون کونسل اور وسطی ایشیا کے ممالک کے درمیان مشترکہ لائحہ عمل پر مبارک باد دیتے ہیں۔ ایکسپو 2030 کی ریاض میں میزبانی سے متعلق سعودی درخواست کی حمایت پر وسطی ایشیائی ممالک کے شکر گزار ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ’ عظیم الشان ورثے کے مالک ہیں۔ ہمیں خطے کے امن کے لیے تعاون کرنا چاہئے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ’ وسطی ایشیا اور خلیج کے ممالک کی قومی پیداوار کا حجم 2.3 ٹریلین ڈالر ہے۔ اقتصادی ترقی، افرادی قوت اور تاریخی ورثے کے مالک ہیں۔ جدہ کانفرنس اس تناظر میں عروج کا سفر طے کرنے کے لیے ہورہی ہے‘۔
کویتی ولی عہد نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’یہ کانفرنس وسطی ایشیا اور جی سی سی ممالک کے تعلقات کے سفر میں بڑا اضافہ ہے‘۔
’ہم چاہتے ہیں کہ یہ کانفرنس شریک ممالک کے درمیان سٹراٹیجک شراکت کے استحکام کا باعث بنے‘۔
کرغیزستان کے صدر نے کہا کہ’ جدہ کانفرنس ممالک کے درمیان تعاون اور تعلقات کے استحکام کے سفر میں اہم موڑ ثابت ہوگی۔
کرغیز صدر نے کہا کہ’ جغرافیائی فاصلوں کے باوجود جی سی سی اور وسطی ایشیائی ممالک مذہبی اور تاریخی رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں‘۔
قازقستان کے صدر نے کہا کہ ’سربراہ کانرنس میں شریک ممالک کو اقتصادی و سرمایہ کاری تعاون کا دائرہ وسیع کرنا ہوگا۔ قازقستان جی سی سی ممالک کے لیے برآمدات میں 350 ملین ڈالر تک اضافے کا ہدف رکھے ہوئے ہے‘۔
— واس الأخبار الملكية (@spagov) July 19, 2023