Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سانپوں کے سعودی شکاری کو زہریلے سانپ نے ڈس لیا

طائف کے پہاڑی علاقے میں ’السجادۃ‘ سانپ نظر آیا تھا (فوٹو: سکرین گریب العربیہ)
سعودی عرب میں سانپوں کے شکاری نایف المالکی کو پہاڑی علاقے میں زہریلے سانپ نے ڈس لیا۔ بایاں ہاتھ سیاہ پڑ گیا تاہم بروقت طبی امداد ملنے پر زندگی بچ گئی۔
العربیہ نیٹ کے  مطابق نایف المالکی نے بتایا کہ ’وہ سیر کے لیے طائف کے پہاڑی علاقے میں تھے وہاں ایک ایسا سانپ نظر آیا جسے ہمارے یہاں ’السجادۃ‘ کہا جاتا ہے‘۔ 
نایف المالکی نے بتایا کہ’ فوری طور پر سانپ کی تصویر بنا ئی،میں اسے پکڑنا چاہتا تھا تاکہ کیمرے کے سامنے السجادۃ سانپ اور اس کے زہر کے حوالے سے لوگوں کو بتا سکوں‘۔ 
سعودی شکاری کا کہنا ہے کہ’ اس وقت میرے پاس موبائل سٹینڈ نہیں تھا۔ چند لمحوں کے لیےغافل ہوگیا۔ سانپ نے مجھے ڈس لیا۔ مجھے جسم میں زہر کا احساس بعد میں ہوا۔ برداشت سے کام لیا اور فوری طور پر ہسپتال پہنچا کیونکہ جس سانپ نے مجھے کاٹا تھا وہ انتہائی زہریلا ہے اور اس کا زہر مہلک ہوتا ہے‘۔ 
’ایک دوست نے ہسپتال پہہنچانے میں مدد کی۔ بروقت طبی امداد ملنے پر زندہ بچ گیا‘۔ 
نایف المالکی مملکت بھر میں سانپوں کا بڑا شکاری مانا جاتا ہے۔ وہ بچپن ہی سے سانپوں سے کھیلتا رہا ہے۔ اسے سانپوں کے بارے میں بڑی معلومات ہیں۔
گاؤں سے رہائش قریب ہونے کے باعث سانپ تلاش کرنے اور پکڑنے میں مہارت حاصل کی۔ عرب نسل کے کوبرا، مکار سیاہ سانپ، السجاد الشرقی، ام جنیب، وغیرہ سانپوں کی بارے میں معلومات ہیں۔ 

شیئر: