Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’طعنے دیے گئے کہ اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہوں لیکن مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا‘

وزیراعظم کے بقول ’مقصد یہی تھا کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ مل کر ملک کو آگے لے کر جائیں‘ (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’طعنے دیے گئے کہ اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہوں لیکن ملک کی ترقی کے لیے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ذاتی مفاد کے لیے کبھی سپہ سالاروں سے ملاقاتیں نہیں کیں۔ مقصد صرف ایک ہی تھا کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ مل کر ملک کو آگے لے کر جائیں۔‘
جمعرات کو اسلام آباد میں بہارہ کہو بائی پاس کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’آج سے دس بارہ ماہ پہلے بارہ کہو انڈرپاس منصوبے کا پلان بنایا گیا تھا، پہلے بارہ کہو کا منصوبہ سی ڈے اے کے حوالے کیا پھر این ایل سی کے حوالے کردیا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بارہ کہو بائی پاس کے  منصوبے کے لیے پہلا چیلنج زمین کا حصول تھا، یہ منصوبہ بہت پہلے مکمل ہونا چاہیے تھا کیونکہ ملک بھر سے آنے والے سیاحوں کے لیے بارہ کہو سے گزرنا محال تھا۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے بعض اوقات مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں، یہ منصوبہ بھی نوازشریف کا وژن تھا اور ہے لیکن نوازشریف کی حکومت کو بدترین سازش کے ذریعے ہٹا یا گیا، جب ہماری حکومت گئی تو ہر منصوبہ رُک چکا تھا۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’آج وقت ہے ہم سب مل کر پاکستان کو آگے لے کر جائیں۔ 75 سال سے وسائل کی بندر بانٹ سب کے سامنے ہے، ایل سیز کھل گئیں، اب الیکٹرک بسیں آئیں گی۔‘
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ سال 14 اکتوبر 2022 کو منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ نو ماہ کی مدت میں 31 جولائی 2023 کو منصوبہ مکمل کیا گیا ہے جس پر چھ ارب 25 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔
منصوبے کی تکمیل سے مقامی آبادی اور سیاحوں کو بہترین سفری سہولیات حاصل ہوں گی۔ یہ منصوبہ 5.2 کلومیٹر سڑکوں، دو پلوں اور چار انڈر پاسز پر مشتمل ہے۔ 

شیئر: