Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بالی وڈ میں چار لڑکیوں کو ہی مسلسل کام مل رہا ہے: نورا فتحی

نورا فتحی نے کیریئر کا آغاز 2020 میں ریلیز ہونے والی فلم ’سٹریٹ ڈانسر تھری ڈی‘ سے کیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بالی وُڈ کی اداکارہ اور معروف ڈانس گرل نورا فتحی نے الزام لگایا ہے کہ بالی وُڈ انڈسٹری میں صرف چار لڑکیوں کو ہی مسلسل کام مل رہا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق نورا فتحی یہ بات نہیں مانتیں کہ اُن کے ڈانس گرل ہونے کی وجہ سے بالی وُڈ میں انہیں لِیڈ رول میں فلمیں نہیں دی جا رہیں، بلکہ نیوز 18 سے بات کرتے ہوئے انہوں نے فلم میکرز پر الزام لگایا کہ وہ چار لڑکیوں کے علاوہ کسی اور کی طرف دیکھ بھی نہیں رہے اور اپنی فلموں میں صرف انہیں ہی کام دے رہے ہیں۔
اپنے انٹرویو میں نورا فتحی کہتی ہیں کہ ’میرا نہیں خیال کہ مجھے ڈانس کی وجہ سے کاسٹ نہیں کیا جاتا۔ بالی وُڈ میں ہماری بڑی ہیروئین ڈانسرز تھیں جو بہت عمدہ کام کر چکی ہیں۔ وہ اپنے ڈانس نمبرز (یعنی ڈانس والے گانوں) پر شاندار کام کر چکی ہیں۔ یہ ایک بڑی ہیروئین کے پیکج کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔‘
’آج انڈسٹری میں مقابلہ بہت سخت ہے۔ سچی بات کرتے ہیں کہ ایک سال میں کچھ فلمیں ہی ریلیز ہوتی ہیں اور کبھی کبھار یہ ہوتا ہے کہ فلم میکرز سامنے نظر آنے والی اداکاراؤں کے علاوہ کسی اور کو کاسٹ ہی نہیں کرتے۔ اگر صرف چار لڑکیاں ہی کام کر رہی ہیں تو باری باری انہیں ہی کام ملتا رہے گا اور اُن چاروں کو ہی مسلسل کام مل رہا ہے۔ فلم میکرز بھی صرف اُن چاروں کو ہی یاد کرتے ہیں اور وہ اُن سے باہر نہیں سوچتے۔‘
ڈانسنگ کوئین مزید کہتی ہیں کہ ’لہذا آپ کی کوشش یہ ہوگی کہ اُن چاروں میں جگہ بنا کر پانچویں بن جائیں اور باری باری کام کریں۔‘
نورا فتحی نے کیریئر کا آغاز 2020 میں ریلیز ہونے والی فلم ’سٹریٹ ڈانسر تھری ڈی‘ سے کیا تھا، تاہم انہیں ’ساقی ساقی‘ اور ’دلبر دلبر‘ گانے پر ڈانس سے انڈیا سمیت دنیا بھر میں بھرپور شہرت ملی۔
دوسری جانب اداکارہ ہدایت کار ورون تیج کی تیلگو فلم ’وی ٹی 14‘ میں کام کر رہی ہیں۔ وی ٹی 14 ورون تیج کے کیریئر کی سب سے مہنگی فلم ہوگی۔ اس فلم کا مرکزی خیال 1960 کی دہائی میں انڈیا کے شہر ویزاگ (وشاکاپٹنم) کے گرد گھومتا ہے۔ 

شیئر: