اخبار 24 کے مطابق نئے لائحہ عمل میں کہا گیا کہ ’شہروں کے اندر پبلک ٹرانسپورٹ سے 8 برس سے کم عمر کے بچے تنہا سفر نہیں کرسکتے جبکہ ایک شہر سے دوسرے شہر 13 برس سے کم عمر بچوں کے تنہا سفر پر پابندی ہے۔‘
نئے ضوابط کے تحت ’پبلک ٹرانسپورٹ سے سفر کرنے والا ایسے پالتو جانور اپنے ہمراہ لے جاسکتا ہے جو مسافروں کے لیے خطرے کا باعث نہ بنتے ہوں یا پبلک ٹرانسپورٹ سروس کے لیے نقصان دہ نہ ہوں۔‘
لائحہ عمل میں کہا گیا کہ ’پبلک ٹرانسپورٹ سروس کسی امتیاز کے بغیر سب کو مہیا ہوگی۔ سرپرست نابالغ بچوں سے ہونے والے نقصان کی تلافی کے ذمہ دار ہوں گے۔‘
نئے ضابطے کے تحت پبلک ٹرانسپورٹ انتظامیہ کو معذور مسافروں کے لیے ضروری سہولتیں فراہم کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔ ہر معذور شخص کو ضروری سہولت اس کے حق کے طور پر دینا ہوگی۔
معذوروں کو مقررہ ضوابط کے مطابق سستے ٹکٹ مہیا کیے جائیں گے، بعض صورتوں میں معذوروں کو ٹکٹ سے استثنیٰ ہوگا۔
نئے ضوابط کے تحت مسافروں کا حق ہے کہ انہیں پبلک ٹرانسپورٹ سے سفر کے حوالے سے معیاری اور محفوظ سروس فراہم ہو اور وقت کی پابندی کی جائے۔ پبلک مقامات پر درکار پرائیویسی کا بھی اہتمام ہو۔
ایسا سامان جو مسافروں کی سلامتی اور ٹرانسپورٹ وسائل کے لیے خطرے کا باعث نہ بنتا ہو ہمراہ لے جانے کی اجازت ہوگی۔ مسافروں کو پرام لانے کی بھی اجازت ہوگی۔
نئے ضابطے کے تحت تمام مسافر کرائے کی رقم ادا کرنے کے پابند ہیں۔ ٹکٹ پر درج روٹ اور سٹینڈ پر اترنا بھی مسافر کی ذمہ داری میں شامل ہے۔
پبلک ٹرانسپورٹ کے فرائض میں یہ بات شامل ہے کہ بوڑھوں، حاملہ خواتین، بچوں اور مریضوں کا خاص خیال رکھا جائے اور انہیں ٹکٹ وغیرہ کی سہولت ترجیحی بنیاد پر دی جائے۔
ٹرانسپورٹر کی ذمہ داری ہے کہ اگر اس کی کسی غلطی سے مسافر کا کوئی نقصان ہوا ہو تو اسے معاوضہ اسے ادا کرے۔
مسافروں کو ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے دوران ہونے والے نقصان کی شکایت واقعے کے 30 روز کے اندر کرنا ہوگی۔ ٹرانسپورٹر پانچ روز کے اندر جواب دینے کا پابند ہوگا۔