مکہ میں بین الاقوامی اسلامی کانفرنس کا اختتام، سعودی عرب نے اعتدال کا پیغام دیا
بین الاقوامی اسلامی کانفرنس نے 13 سفارشات منظور کی ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی کی میزبانی میں دو روزہ مکہ مکرمہ بین الاقوامی کانفرنس پیر کو اختتام پذیر ہو گئی۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اسلامی کانفرنس نے 13 سفارشات منظور کی ہیں۔
کانفرنس میں 85 ممالک کی تقریباً 150 اسلامی تنظیموں، مراکز کے سربراہ، مفتی اور عالم شریک ہوئے۔ پاکستان سے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے امیر پروفیسر ساجد میر، انڈیا سے جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی، مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی مہدی نے شرکت کی۔
کنفرنس کے شرکا نے قرآن پاک کے نسخے بار بار جلانے اور مقدس کتاب کی بے حرمتی کے واقعات پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
کانفرنس نے دنیا بھر میں مذہبی امور کے اداروں، افتا اور علما و مشائخ کی تنظیموں کے درمیان رابطوں، تعاون بڑھانے اور شراکت مضبوط کرنے پر زور دیا۔
کانفرنس نے کہا کہ ’دعوتی بیانیے اور کورس کی کتابوں میں اعتدال پسندی اور میانہ روی پر زیادہ سے زیادہ زور دیا جائے۔ آئمہ اور خطیبوں کو اس حوالے سے ٹریننگ کورس کرائے جائیں۔ انتہا پسندی، شدت پسندی اور اخلاق سے دوری کا انسداد کیا جائے۔‘
کانفرنس نے خاندان کے تحفظ اور لادینیت کی لہر سے معاشروں کو بچانے کے لیے اسلامی اقدار کو فروغ دینے اور اتحاد بین المسلمین کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر بھی زور دیا۔
کانفرنس میں کہا گیا کہ ’اسلام کی تصویر بگاڑنے والوں سے نمٹنے کی کوشش اور دنیا بھر کے سامنے اسلامی رواداری، رحمدلی، عدل پروری اور ظلم و ستم کی مخالفت پر زور دیا جائے۔‘
’انتہا پسند تنظیموں کے افکار و خیالات کی ٹیڑھ کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا جائے اور بتایا جائے کہ یہ اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ان کے افکار فتنہ انگیزی، تفرقہ بازی، انارکی اور بدامنی پھیلا رہے ہیں۔‘
کانفرنس نے اسلامی میانہ روی کے تصور کو بھرپور طریقے سے ابھارنے، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے سدباب کے لیے سنجیدگی سے کام پر زور دیا۔
کانفرنس کے شرکا نے دنیا بھرمیں مسلم اداروں کو جوڑنے کے لیے کانفرنس کے انعقاد اور مختلف حوالوں سے اسلام اور مسلمانوں کی صلاح و فلاح کے لیے کوششیں کرنے پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔
عرب نیوز کے مطابق یہ کانفرنس دنیا کو اسلام اور مسلمانوں کی خدمت اور اعتدال کی اقدار کو فروغ دینے کی سعودی کوششوں کے بارے میں پیغام دیتی ہے۔
کانفرنس کے دوران شرکا نے سات سیشنز میں تحقیقی مقالے پیش کیے جن میں مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا تھا۔
ان میں اسلام کی خدمت، رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو فروغ دینا، اعتدال اور رواداری، انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنا اور معاشرے کو تفرقہ بازی سے بچانا شامل ہے۔