دو رنگوں کا خوبصورت فالکن جو چھ لاکھ 10 ہزار ریال میں فروخت ہوا
نیلامی کے پروگرام سے فالکن کے پرانے شوق کا احیا ہورہا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی فالکن کلب کے زیر اہتمام فالکن پروڈکشن فارم کی بین الاقوامی نیلامی کامیاب رہی ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق فالکن کلب نے نیلامی کا اہتمام ریاض کے شمالی علاقے ’ملھم‘ میں واقع کلب میں کیا۔
نیلامی کے پروگرام سے سعودی عرب میں فالکن کے پرانے شوق کا احیا ہورہا ہے۔
فالکن سے شکار کرنے والے مقامی شہری عبید بن دریبی بن خبلان کا کہنا ہے کہ’ وہ ساٹھ برس سے فالکن کی افزائش کا شوق کررہا ہے۔ انہیں یہ چیز اپنے والد سے ورثے میں ملی ہے‘۔
’والد فالکن کے ذریعے شکار کیا کرتے تھے۔ اس زمانے میں فالکن کی نیلامی کا رواج نہیں تھا‘۔
بن دریبی نے کہا کہ ’جب سے انہیں نیلامی کے رواج کا پتہ چلا ہے تب سے بہترین قسم کے فالکن نیلامی میں لا رہا ہوں‘۔
سعودی شہری نے بتایا کہ ’انہوں نے ایک ایسا فالکن نیلامی کے لیے پیش کیا جو بے مثال ہے۔ یہ خوبصورت فالکن سنہرے اور سلور دو رنگوں کا ہے۔ اس کی بولی کی شروعات 80 ہزار ریال سے شروع ہوئی۔ ڈیڑھ لاکھ تک پہنچ گئی۔ آخر کار 6 لاکھ دس ہزار میں فروخت ہوا۔ میں نے اس جیسا فالکن اپنی زندگی میں نہیں دیکھا‘۔
بن دریبی نے جو سعودی عرب میں فالکن سے شکار کرنے والےسب سے پرانا شہری ہیں کا کہنا ہے کہ اس وقت ان کے پاس سات فالکن ہیں۔ ان میں سے حر نسل کا فالکن سب سے مہنگا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ فالکن کی بین الاقوامی نیلامی کے انتظامات عمدہ رہے۔ سعودی فالکن کلب نے قومی ورثے کے تحفظ کے لیے جو خدمات انجام دی ہیں وہ قابل قدر ہیں‘۔