سعودی وزارت داخلہ مصنوعی ذہانت کے نئے ماسٹرز پروگرام میں حصہ لے گی
عوامی خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت داخلہ کے عملے کو جدید ترین صنعتی علم اور مصنوعی ذہانت کی بصیرت سے لیس کیا جا رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کنگ فہد سکیورٹی کالج میں کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی طرف سے وزارت کی ٹیکنالوجی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خاص طور پر مصنوعی ذہانت میں ایک نیا ماسٹرز پروگرام پیش کیا جا رہا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق مشین لرننگ میں مشرق وسطیٰ کے حالیہ سٹیڈیز کو شامل کرتے ہوئے اس پروگرام میں عالمی سطح پر مشہور فیکلٹی ممبران کی ایک ٹیم جو منصوعی ذہانت کے شعبے میں مہارت رکھتی ہے طلبا کے ساتھ اپنے علم اور مہارت کا اشتراک کرے گی۔
اس پروگرام کا مقصد وزارت داخلہ میں کارکنوں کے لیے فیصلہ سازی کے عمل کو بہتر بنانا ہے جہاں مصوعی ذہانت ملازمین کو سٹریٹجک فیصلوں کے لیے پیشں گوئی کرنے والے ماڈل بنانے میں مدد کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی سے متعلقہ پالیسیوں کی تشکیل میں تعاون کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت ایپس کے استعمال کے بارے میں دوسروں کو تربیت دے کر وزارت کی داخلی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں بھی مدد کرتا ہے۔
مصنوعی ذہانت کی بہتر تفہیم کے ساتھ یہ امید کی جاتی ہے کہ ملازمین فنکشنز کے آٹومیشن اور آپریشنل کارکردگی میں بہتری کے ذریعے عوامی خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف وزارت کی مہم کے ایک حصے کے طور پر یہ پروگرام علم کو ترقی دینے اور مقامی بنانے، انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کرنے اور بدلتے ہوئے تکنیکی ماحول میں وزارت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیڈرز کو تربیت دینے کی کوشش کرے گا۔
اس پروگرام کا آغاز وزارت، کنگ فہد سکیورٹی کالج اور کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے درمیان تعاون کی ایک یادداشت پر دستخط کے بعد کیا گیا ہے۔
معاہدے میں مشترکہ تعلیمی شعبوں میں مہارت کے علاوہ وزارت کے عملے کی مہارتوں اور علم میں اضافہ ہو گا۔