Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں فلم کی شوٹنگ: ’امیتابھ کو کچھ ہوجائے تو وہیں خود کشی کر لینا‘

فلم ’خدا گواہ‘ 1992 میں ریلیز ہوئی تھی۔ (فائل فوٹو: نیوز ٹریک)
امیتابھ بچن اور سری دیوی کی فلم ’خدا گواہ‘ 1992 میں ریلیز ہوئی تھی اور فلم کا ایک بڑا حصہ افغانستان میں خانہ جنگی کے دوران شوٹ کیا گیا تھا۔
فلم کی ریلیز کے 31 برس بعد ’خدا گواہ‘ کے پروڈیوسر منوج دیسائی کا کہنا ہے کہ شوٹنگ کے لیے افغانستان جانے سے قبل امیتابھ بچن کی والدہ تیجی بچن نے انہیں سخت وارننگ دی تھی۔
منوج دیسائی کے مطابق امیتابھ بچن کی والدہ نے انہیں کہا تھا کہ ’اگر منا (امیتابھ) کو کچھ ہوا اور جیا بچن نے سفید ساڑھی پہنی تو تم (منوج دیسائی) افغانستان میں خودکشی کر لینا اور پھر تمہاری اہلیہ بھی سفید ساڑھی پہنے گی۔‘
سری دیوی کی والدہ راجیشوری ینگر نے بھی کچھ ایسے ہی الفاظ فلم کے پروڈیوسر منوج دیسائی کو کہے تھے، ’اگر میری بیٹی کو کچھ ہوا تو تم بھی واپس مت آنا۔ اگر تم واپس آئے تو میں تمہیں مار دوں گی۔‘
’بالی وڈ ہنگامہ‘ کو دیے گئے انٹرویو میں حالات اور افغانستان میں فلم کی شوٹنگ کو یاد کرتے ہوئے منوج دیسائی نے کہا کہ ’اگر امیتابھ بچن کو ایک گولی لگ جاتی تو سب ختم ہو جاتا۔ اسی طرح سری دیوی کو اگر کچھ ہوجاتا تو سب کچھ ختم ہوجاتا کیونکہ اس وقت افغانستان میں جنگ چل رہی تھی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ فلم کے کئی سین جنگی ٹینکوں پر کیمرے رکھ کر شوٹ کیے گئے تھے۔
خیال رہے فلم ’خدا گواہ‘ کا بڑا حصہ کابُل اور مزارِ شریف کے اعتراف افغانستان کی ایئرفورس اور فوج کی سکیورٹی میں شوٹ کیا گیا تھا۔

شیئر: