Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خطوط کا عالمی دن‘ سعودی اکیڈمی نے بانی مملکت کے خطوط شائع کردیے 

یہ خطوط اپنے، والد، بھائیوں اور سرکاری عہدیداروں کے نام ہیں ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کی کنگ عبدالعزیز اکیڈمی نے ’خطوط کے عالمی دن‘ کے موقع پر متعدد نادر تاریخی دستاویزات شائع کی ہیں ان میں سے کچھ  سو سال سے زیادہ پرانی ہیں۔بانی مملکت شاہ  عبدالعزیز کے نایاب تاریخی خطوط شامل ہیں۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی  اے کے مطابق اکیڈمی نے جو خطوط شائع کیے ہیں ان میں کنگ عبدالعزیز کے اپنے  والد امام عبدالرحمن الفیصل، اپنے بھائیوں اور سرکاری اداروں کے عہدیداروں کے نام ہیں۔ 
کنگ عبدالعزیز کے خطوط میں سے ایک وہ بھی ہے جو انہوں نے 1919 کے  دوران اپنے والد امام عبدالرحمن کے خط کے جواب میں تحریر کیا تھا۔ 
شاہ عبدالعزیز نے جوابی خط میں اپنے والد کے لیے تعظیم اور قدرومنزلت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مطلع کیا تھا کہ  آپ کے خطوط انہیں مل گئے ہیں۔  
شاہ عبدالعزیز نےا پنے خط میں والد کو اپنے اور رفقا کےحالات سے مطلع کیا۔ ایک اور خط جو انہوں نے 1925 میں والد کے نام بھیجا تھا تحریر کیا جس میں لکھا کہ وہ بخیر و عافیت ہیں اور تمام حالات اچھے ہیں۔ ملک و قوم کی صورتحال اطمینان بخش ہے۔ 
شاہ عبدالعزیز کے خطوط کا مطالعہ بتاتا ہے کہ وہ اپنے والد امام عبدالرحمن الفیصل سے گہرا تعلق رکھتے تھے۔ دونوں کے درمیان تعاون کا گہرا رشتہ تھا۔  یہ تعلق سعودی حکمرانی کی بحالی اور ریاست کی تعمیر کے مراحل کے دوران واضح تھا۔ 
شاہ عبدالعزیز کے  والد اپنے بیٹے عبدالعزیز کے عزم و حوصلے ، حکتمت و فراست اور منفرد قائدانہ صلاحیت تسلیم کرتے تھے۔ 
کنگ عبدالعزیز اکیڈمی نے بانی مملکت کے متعدد خطوط کا انتخاب یکم ستمبر 2023 کو شائع کیا ہے۔
کنگ عبدالعزیز اکیڈمی نے تین اور خطوط بھی شائع کیے جن میں کنگ عبدالعزیز کی اپنی بہنوں سے محبت اور تعریف واضح تھی۔
ایک خط جو 1924میں بھیجا گیا بتایا کہ وہ مکہ میں داخل ہوگئے ہیں۔ ایک اور خط جو 1927 میں لکھا گیا سفرحج کے دوران خوبصورت ماحول، اس کے سکون اور حجاج  کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پوری دنیا یکم ستمبر کو خطوط کا عالمی دن مناتی ہے۔ شاہ عبدالعزیز کے خطوط سے ان کی انسانیت نوازی اجاگر ہوتی ہے۔ 

شیئر: