Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا اور کینیڈا کے درمیان تنازع: سِکھ گلوکار شُبھ کے کنسرٹس کیوں منسوخ ہوئے؟

شُبھ کو انڈیا کے کئی شہروں میں کنسرٹس کرنے تھے جن کی شروعات 23 ستمبر سے ممبئی میں ہونی تھی۔ (فائل فوٹو: یوٹیوب سکرین گریب)
کینیڈا میں سِکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل پر جاری تنازع کے دوران انڈیا میں مشہور سِکھ گلوکار شُبھ کے کنسرٹس منسوخ کردیے گئے ہیں۔
’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق کینیڈا میں مقیم سِکھ گلوکار شبھنیت سنگھ (شُبھ) نے سوشل میڈیا پر انڈین جھنڈے کی مسخ شدہ تصویر شیئر کی تھی جس کے بعد انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
شُبھ کو انڈیا کے کئی شہروں میں کنسرٹس کرنے تھے جن کی شروعات 23 ستمبر سے ممبئی میں ہونی تھی۔
خیال رہے پیر کو کینیڈین پارلیمنٹ میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ  ’گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کینیڈین سکیورٹی ایجنسیاں انڈین حکومت کے ایجنٹوں اور ایک کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے درمیان ممکنہ تعلق کے قابلِ اعتبارالزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا نے انڈین حکومت سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ’کینیڈا کی سرزمین پر کینیڈین شہری کے قتل میں غیر ملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے۔‘
اس معاملے پر پہلے کینیڈا نے انڈیا کے ایک سفارتکار کو ملک بدر کردیا تھا اور منگل کو انڈیا نے بھی ایک کینیڈین سفارتکار کو پانچ دن میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
انڈیا اور کینیڈا کے درمیان جاری تنازع کے دوران گلوکار شُبھ کے کنسرٹس کے ٹکٹ فروخت کرنے والی کمپنی نے ’ایکس‘ پر جاری ایک بیان میں لکھا کہ ’گلوکار شُبھنیت سنگھ کا دورہ انڈیا منسوخ کردیا گیا ہے۔ اس وجہ سے بُک مائی شو نے تمام صارفین کو ٹکٹوں کی رقم واپس کرنے کے عمل کو شروع کردیا ہے۔‘
کمپنی نے مزید کہا کہ اگلے سات سے 10 دنوں میں کنسرٹس کے ٹکٹ خریدنے والوں کے اکاؤنٹس میں ان کی رقم واپس جمع کروا دی جائے گی۔
’ایکس‘ پر انڈیا میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے عہدیدران کی جانب سے یہ الزام بھی سامنے آیا ہے کہ سِکھ گلوکار شُبھ ’خالصتان کے حامی‘ ہیں۔

شُبھ سنگھ 2021 میں اپنے گانے ’وی رولن‘ سے مشہور ہوئے تھے اور اُنہیں کینیڈا، برطانیہ، امریکہ اور آسٹریلیا میں موجود پنجابی برادری میں کافی پزیرائی بھی ملی تھی۔
گلوکار کی جانب سے اپنے دورہ انڈیا کی منسوخی کے حوالے سے تاحال کوئی بیان نہیں جاری کیا گیا ہے۔
واضح رہے انڈیا میں سکھوں کی خالصتان تحریک کی حامی شاخ سے منسلک رہنے والے عہدیدار ہردیپ سنگھ نجار کو رواں سال 18 جون میں برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ گوردوارے کے اندر موجود تھے۔
ہردیپ سنگھ خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ رہے تھے۔
ہردیپ سنگھ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کو کم از کم چار کیسز میں مطلوب تھے ان پر شدت پسندی اور ہندو پنڈت کے قتل کے لیے سازش کرنے کے علاوہ علیحدگی پسند سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) تحریک چلانے اور دہشت گردی کے ایجنڈے کو فروغ دینے کے الزامات تھے۔

شیئر: