Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضرورت مند ممالک میں انسانی اور امدادی شعبوں میں تعاون مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال

شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی امداد کے سپروائزر جنرل ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کے موقع پر ورلڈ فوڈ پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی ہینسلے مکین سے ملاقات کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ملاقات میں  فریقین نے ضرورت مند ممالک میں انسانی اور امدادی شعبوں میں تعاون اور مشترکہ کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے انسانی ہمدردی کے منصوبوں میں تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں بھی بات کی۔
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے انسانی امور اور ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی۔
مارٹن گریفتھس نے انسانی ہمدردی کے کام میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد وانسانی امداد کے ذریعے مملکت کی جانب سے حاصل کیے گئے وسیع تجربے اور اعلیٰ کارکردگی کی تعریف کی اور اسے اس شعبے میں اہم شراکت داروں میں سے ایک بنا دیا۔
ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کے ہیڈکوارٹر میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس میں جس کا نعرہ ’ سیونگ سولز، رسپانڈنگ ٹو ری پروکڈکٹیو ہیلتھ ان ہیومینٹرین سرکمسٹانس‘ تھا میں بھی شرکت کی۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 92  ممالک میں مختلف قسم کے  دو ہزار 402  امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔
یہ منصوبے 176 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔  ان منصوبوں پر 6.2 بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں 4.2 بلین ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔
اس کے علاوہ شام میں 372 ملین ڈالر، فلسطین میں 370 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 256  ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے عالمی ادارہ خوراک پروگرام، بچوں کے لیے اقوام متحدہ کے ایمرجنسی فنڈ اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ شراکت بھی کی ہے۔

شیئر: