Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبیا: سمندری سیلاب کی تحقیقات میں میئر سمیت متعدد گرفتار

ساحلی شہر درنا میں حادثے کے تفتیش کاروں نے ابتدائی پوچھ گچھ مکمل کر لی۔ فوٹو گیٹی امیج
لیبیا کے چیف پبلک پراسیکیوشن افسر نے سمندری سیلاب کی صورتحال میں کوتاہی کے مرتکب متعدد اہلکاروں کی پیر کے روز گرفتاری کا حکم دیا ہے۔
امریکہ کی نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق لیبیا کے ساحلی اور بندرگاہی شہر درنہ میں دو ہفتے قبل آنے والے طوفانی سیلاب  کے باعث ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

سمندری سیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ فوٹو روئٹرز

پبلک پراسیکیوٹر آفس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا میں ڈیم مینجمنٹ اتھارٹی کے ذمہ دار 16 اہلکاروں سمیت واٹر ریسورسز اتھارٹی کے 6 اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ڈیم کے لیے مختص فنڈز اور شہر کی ترقی و تعمیر نو کے لیے انتظامات کی ذمہ داریوں میں لاپروائی اور فرائض میں غفلت برتنے کے الزام میں ساحلی شہر درنہ کے میئر کو برطرف کر دیا گیا تھا انہیں بھی گرفتار کر لیاگیا ہے۔

حادثہ کے دیگر ذمہ داروں سے بھی ضروری تحقیقات کی درخواست کی گئی ہے۔ فوٹو اے پی

لیبیا میں حکام نے سرکاری طور پر بتایا ہے کہ سمندری سیلاب کی زد میں آ کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
تیز سیلابی ریلے میں بہہ کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد ہفتہ کے روز3800 سے تجاوز کر گئی تھی، درنا شہر میں قائم دو قدیم اور کمزور ڈیموں کے ٹوٹنے سے سیلابی ریلا شہر میں گھس آیا تھا۔
موسلا دھار بارشوں کے باعث 10 ستمبر کو ڈیم کی دیوار ٹوٹ گئی تھی جس کے بعد سمندری پانی کا  بڑا ریلا ہزاروں لوگوں کو بہا کر لے گیا تھا۔

ڈیم مینجمنٹ اتھارٹی کے 16 اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ فوٹو گیٹی امیج

بیان کے مطابق حادثے کے تفتیش کاروں نے ابتدائی پوچھ گچھ مکمل کر لی ہے اور ذمہ داروں کو مقدمے سے پہلے حراست میں لینے کی سفارش کی ہے۔
تفتیشی ٹیموں کی جانب سے درنا سیلاب واقعہ کے دیگر ذمہ داروں کے بارے میں بھی ضروری تحقیقات کی درخواست کی ہے۔

شیئر: