Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی سی سی میں بینک مضبوط آپریٹنگ حالات کا فائدہ اٹھا رہے ہیں: فیچ ریٹنگز

رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ بہتری مجموعی طور پر برقرار رہنے کی توقع ہے ( فوٹو: عرب نیوز)
امریکی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فیچ ریٹنگز کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے بینک اس وقت مضبوط آپریٹنگ حالات کے فوائد حاصل کر رہے ہیں، جو تیل کی اونچی قیمتوں، مہنگائی میں کمی اور بڑھتی ہوئی شرح سود جیسے عوامل سے کارفرما ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق فیچ ریٹنگز نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں جی سی سی مارکیٹوں میں بینک کی کارکردگی میں تغیرات کی نشاندہی کی جب کہ متحدہ عرب امارات میں مالیاتی ادارے اپنے ہم منصبوں کے مقابلے میں بہتری کے آثار ظاہر کر رہے ہیں۔
فیچ ریٹنگز نے ایک بیان میں کہا کہ ’ ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ بہتری مجموعی طور پر برقرار رہے گی جس کے ساتھ ساتھ دیگر ٹھوس مالیاتی میٹرکس کو برقرار رکھا جا رہا ہے جو متحدہ عرب امارات کے کچھ بینکوں کی مثبت درجہ بندی کے اقدامات  کا باعث بن سکتا ہے‘۔
رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ ’ سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے بینکوں کی شرح سود میں اضافے سے فائدہ اٹھانے کے لیے اچھی پوزیشن ہے جس کی بنیادی وجہ لون بکس کی تیزی سے دوبارہ قیمت اور کم لاگت والے کرنٹ اور سیونگ اکاؤنٹس سے خاطر خواہ فنڈنگ ہے‘۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’ متحدہ عرب امارات کے بینکوں نے خاص طور پر بڑھتی ہوئی شرح سے فائدہ دیکھا ہے اور 2020 کے مقابلے میں 2023 کی پہلی ششماہی میں اوسط خالص سود کے مارجن میں 100 بیس پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے‘۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ متحدہ عرب امارات میں 2024 میں این آئی ایمز میں معمولی کمی کا سامنا کرنے سے پہلے 2023 کے دوسرے نصف حصے میں مستحکم ہونے کی توقع ہے‘۔
اس کے برعکس قطری بینکوں نے کمزور کریڈٹ ڈیمانڈ اور اوور ڈرافٹ سہولتوں کی جاری پبلک سیکٹر کی ادائیگی کی وجہ سے  این آئی ایم میں معمولی بہتری کا تجربہ کیا ہے۔
مضبوط آپریٹنگ حالات نے 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں مضبوط اثاثوں کے معیار کے میٹرکس میں تعاون کیا ہے۔
فیچ ریٹنگز کے مطابق ’ متحدہ عرب امارات مارگیج پورٹ فولیوز پر ان کے متغیر شرح والے قرضوں کے اعلی تناسب کی وجہ سے دباؤ ڈالا جا سکتا ہے لیکن جائیداد کی قیمتوں میں اضافے کو نقصانات کی وجہ سے ڈیفالٹ کو صفر کے قریب رکھنا چاہیے۔
سعودی بینکوں کا 2023 اور 2024 کے لیے مالیاتی نمو میں جی سی سی کی اوسط سے آگے بڑھنے کا امکان ہے جس کی وجہ کارپوریٹ کریڈٹ کی بڑھتی ہوئی طلب اور مسلسل بلند شرح سود ہے۔
رپورٹ کے مطابق، تیل کی قیمتیں 2023 میں اوسطاً 80 ڈالر فی بیرل اور 2024 میں 75 ڈالر فی بیرل رہنے کی توقع کے ساتھ، خطے کے بینک اپنے آپریٹنگ حالات کے لیے مسلسل سپورٹ کی توقع کر سکتے ہیں۔

شیئر: