Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے آٹھویں محفوظ قومی جنگل کے قیام کی منظوری

مملکت میں قومی جنگلات کا تناسب بڑھ کر 14.9 فیصد ہوجائے گا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے تین علاقوں عسیر، جازان اورمکہ مکرمہ پر محیط امام فیصل بن ترکی محفوظ قومی جنگل قائم کیے جانے سے متعلق شاہی فرمان جاری کیا گیا ہے۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق محفوظ قومی جنگل کا کچھ حصہ بحیرہ احمر میں سعودی عرب کے علاقائی سمندر تک ہوگا۔ یہ سعودی عرب کا آٹھواں قومی محفوظ جنگل بن جائے گا۔ 
سعودی قیادت ماحولیاتی تنوع اور جنگلی حیاتیات کے تحفظ  کی خواہاں ہے۔ پودوں کی پیداوار بہتر بنانے اور ایسے جانوروں اور پودوں کی بقا کے لیے کوشاں ہے جن کے وجود کو خطرہ  لاحق ہے۔   
امام فیصل بن ترکی محفوظ قومی جنگل  قومی جنگلات کی کونسل کی زیر نگرانی ہوگا۔ کونسل کے سربراہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ہیں۔ 
امام فیصل بن ترکی محفوظ  قومی جنگل کا رقبہ 30.152.7 مربع کلو میٹر ہوگا۔ یہ سعودی عرب کے تین ریجنوں عسیر، مکہ مکرمہ اور جازان پر محیط ہوگا اس کا کچھ حصہ سعوددی عرب کے علاقائی  پانیوں میں بھی پھیلا ہوا ہے۔ 
اس کے تحت سمندر، ساحل، پہاڑ  ان کی چوٹیاں، میدانی علاقے، صحرا اور وادیاں ہوں گی۔ علاوہ ازیں  خشکی کے جانور، مچھلیاں، سمندری جانور، پودے بھی اس کا حصہ ہوں گے۔
تعمیرات اور فنون کے شعبوں میں مذکورہ علاقوں کی ثقافتی انفرادیت بھی محفوظ قومی جنگل کا حصہ بنے گی۔ 
امام فیصل بن ترکی محفوظ قومی جنگل کے قیام سے سعودی عرب میں قومی جنگلات کا تناسب 13.5 فیصد سے بڑھ کر 14.9 فیصد ہوجائے گا۔
  2030  تک گرین سعودی عرب  انشیٹو کے اہداف کے حصول میں بھی مدد ملے گی جس سے مملکت کے  بری اور بحری علاقوں کا 30 فیصد حصہ محفوظ ہوجائے گا۔ 
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اس موقع پر کہا کہ امام فیصل بن ترکی محفوظ قومی جنگل ہر سطح پر  قومی ترقی کا سرچشمہ بنے گا۔ یہ ان محفوظ قومی جنگلات میں سے ایک ہے جو مملکت نے عالمی ماحولیاتی چیلنجوں کے حل کےلیے قائم کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ  امام فیصل بن ترکی محفوظ قومی جنگل حیاتیاتی تنوع کی بدولت انسانی صحت  صاف ستھری ہوا کے حوالے سے ہر طرح کی زندگی کے فروغ میں معاون بنے گا۔ 
 سعودی عرب اپنے  یہاں زندگی کا معیار بلند کرنے، قدرتی وسائل کی افزائش، بنیادی ڈھانچے کے فروغ تیل کے ماسوا پائیدار اقتصادی وسائل کے استحکام اور مملکت میں سرمایہ کاریو روزگار کے مزید مواقع مہیا کرنے کے حوالے سے پرعزم ہے۔ 

شیئر: