Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’او آئی سی کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کے لیے آواز اُٹھا رہا ہے‘

سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ ’حریت رہنماؤں سمیت چار ہزار افراد زیر حراست ہیں‘ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے سیکریٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی کا کہنا ہے کہ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے برائے جموں و کشمیر یوسف محمد صالح الدوبے کے ساتھ ملاقات نتیجہ خیز رہی۔
انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں جموں و کشمیر کے تنازع، انڈیا کی جانب سے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بدھ کو اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے برائے جموں و کشمیر یوسف محمد صالح الدوبے کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سائرس سجاد قاضی نے کہا کہ انڈیا مسلسل کشمیری عوام کے بنیادی حقوق اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’کشمیر میں حریت رہنماؤں سمیت چار ہزار کے قریب افراد زیر حراست ہیں۔ او آئی سی جموں و کشمیر کے حوالے سے اہم تنظیم ہے۔ انڈیا کے غیر قانونی قبضے کے قانونی، سیاسی اور انسانی حقوق کے پہلوؤں کو اُجاگر کرنے کی کوششوں کا تہہِ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘
سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ ’حالیہ دورے کے دوران اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کی قیادت سے ملاقات کریں گے۔‘
اس موقع پر اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل او آئی سی یوسف محمد صالح الدوبے نے کہا کہ ’مسئلہ کشمیر کافی پرانا اور او آئی سی کے ایجنڈے کے مطابق حل طلب معاملہ ہے۔ او آئی سی کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کے حوالے سے آواز اُٹھا رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اجلاس میں جامع رپورٹ بھی پیش کی تھی۔ او آئی سی نے اگست 2019 میں انڈیا کے غیرقانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
یوسف محمد صالح الدوبے کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائن پر مقبوضہ جموں کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا خصوصی اجلاس بھی منعقد ہوا۔ ’پاکستانی حکومت کو مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے پر سراہتے ہیں۔‘

شیئر: