Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں عام شہریوں کے تحفظ کے لیے امریکہ سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے: اینٹونی بلنکن

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی فوجی کشیدگی کے درمیان شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق انتونی بلنکن نے یہ ریمارکس سنیچر کو ریاض میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کے دوران دیے۔ اس ملاقات  میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں وزراء نے کہا کہ ان کے ممالک شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ خطے میں امن لانے سمیت مشترکہ مفاد کے دیگر امور پر بھی مل کر کام کر رہے ہیں۔
بلنکن نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کو ’ناقابل بیان‘ قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امداد کو غزہ میں شہریوں تک پہنچنے کی اجازت دی جانی چاہیے اور محفوظ علاقے قائم کیے جانے چاہییں۔
امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ فلسطینی مسلح گروپ ’فلسطینی عوام اور ان کی امیدوں کی نمائندگی نہیں کرتا ہے۔‘
شہزادہ فیصل نے غزہ کی پٹی میں بڑھتے ہوئے تشدد کے سلسلے کو روکنے کے لیے اجتماعی کوششوں کے لیے مملکت کے مطالبات کی تجدید کی۔
انہوں نے کہا کہ انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دینے کے لیے غزہ میں جنگ بندی کا نفاذ ضروری ہے۔
اخبار 24 کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جاری تشدد کو مسقل بنیادوں پرختم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پرزوردیا ہے۔ 
امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات کے موقع پرانہوں نے کہا کہ’ ہماری پہلی ترجیح مزید انسانی المیہ کو ہونے سے روکنا اورامن مذاکرات کا آغاز کرانا ہے۔ کوشش ہے کہ کم ازکم سیزفائر کرایا جائے‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے کہا ’غزہ میں صورتحال بہت مشکل ہے اور وہاں ہونے والی انسانی نقصانات کو روکنے کےلیے مل کرکام کرنا ہے تاکہ شہریوں تک امدادی کی رسائی کو یقینی بنایا جاسکے‘۔
انہوں نے کہا’ یہ ایک حساس اوراہم معاملہ ہے۔ اسے بین الاقوامی قوانین کے مطابق حال کیا جانا ضروری ہے‘۔ 
غزہ میں امدادی اشیا کی ترسیل کے حوالے سے انہوں نے کہا’ انسانی المیہ سے بہتر طورپرنمٹنے کےلیے فوری اقدامات کرتے ہوئے شہریوں کے لیے امدادی اشیا کی فراہمی کے امور کو یقینی بنایا جائے‘۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا’ اسے مدنظر رکھا جانا چاہئے کہ ہمیشہ دونوں فریقوں کے عمل کی قیمت عام شہریوں کی جانب سے ادا کی جاتی ہے۔ اس لیے فوجی کشیدگی کو روکنے کے لیے جلد کوئی ٹھوس راستہ تلاش کیا جانا ضروری ہے‘۔ 
ایس پی اے سے جاری بیان کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے ریاض میں امریکی ہم منصب سے ملاقات میں سعودی عرب کی طرف سے غزہ سے فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کے مطالبےکو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرنے اور شہریوں کو کسی بھی شکل میں نشانہ بنانے کی مذمت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے انسانی المیے کو رونما ہونے سے روکنے کےلیے غزہ اور گرد ونواح میں فوری جنگ بندی، غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرنے، خوراک اور دواوں جیسی فوری انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کام کرنے، شہریوں کے خلاف تشدد اور ہر قسم کی فوجی کشیدگی کو روکنے کے حوالے سے تیزی سے اجتماعی کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

شیئر: