Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری کے متعدد مواقع

یہ اعلان ملٹری انڈسٹریز اور وزارت سرمایہ کاری کے تعاون سے کیا گیا( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے دفاعی شعبے کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم اقدام کے طور پر مملکت کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز نے اس شعبے میں سرمایہ کاری کے متعدد مواقع کے بارے میں تفصیلات فراہم کی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کی سٹریٹجک توسیع میں فوجی اور سویلین دونوں ڈومینز میں درخواستوں کے ساتھ 10 سرمایہ کاری کے امکانات کی ابتدائی پیشکش شامل ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ اعلان جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز اور مملکت کی وزارت سرمایہ کاری کے تعاون سے مشترکہ طور پر کیا گیا۔
یہ تازہ ترین انیشیٹو ملٹری انڈسٹریز اینبلر انیشیٹو کا براہ راست نتیجہ ہے جسے اس سال کے آغاز میں اتھارٹی نے شروع کیا تھا۔
یہ سعودی عرب کی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانے، اپنی معیشت کو متنوع بنانے اور سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرنے کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو دفاعی شعبے کے مختلف سٹیک ہولڈرز بشمول مینوفیکچررز اور سروس فراہم کرنے والوں کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
پہلے مرحلے میں سرمایہ کاری کے مواقع کئی ذیلی شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں جیسے بیٹریاں، تاریں، کیبلز کے ساتھ ساتھ ہارنیس اور فائبر آپٹکس۔ ان میں بریک، ایکسل، ٹائر اور ٹریک کے اجزا کے ساتھ ساتھ الیکٹرانک سرکٹ کے اجزا، پمپ، الیکٹرک موٹرز اور والوز بھی شامل ہیں۔
جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر احمد العوھلی نے مشترکہ کوششوں پر اظہار تشکر کیا اور سرمایہ کاری کے وزیر خالد الفالح کی تعریف کی۔
انہوں نے انویسٹ ان سعودی عرب پلیٹ فارم کے ذریعے مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے سیکٹر کے مواقع  تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے میں وزارت سرمایہ کاری کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔
احمد العوھلی نے اس سال کے شروع میں عرب نیوز کے ساتھ بات کرتے ہوئے جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے سٹریٹجک مقاصد کا خاکہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’ ہمارا مقصد سعودی عرب میں ٹیکنالوجیز کے ساتھ ایک انتہائی مضبوط، پائیدار، دفاعی صنعت کی تعمیر کرنا ہے جو دفاعی اور سیکورٹی اداروں کی ضروریات کو پورا کرے، دفاعی صنعت میں انسانی سرمائے کی سعودائزیشن کی ہماری خواہش کو پورا کرنے کے علاوہ  ہمارے عزائم کو بھی پورا کرے‘۔
یہ انیشیٹو وژن 2030 کے اہداف کی عکاسی کرتے ہوئے دفاع سے متعلق سرمایہ کاری کا مرکز بننے کے سعودی عرب کے وسیع تر وژن سے ہم آہنگ ہے۔

شیئر: