پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) صوبہ خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی وزرا کامران بنگش اور انور زیب کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
جمعے کو پشاور سے دوپہر کے وقت سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کو چمکنی سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس حکام کی جانب سے گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
روپوش رہنا سیاسی حکمتِ عملی تھی: پی ٹی آئی رہنما تیمور جھگڑاNode ID: 803191
-
فرخ حبیب پی ٹی آئی چھوڑ کر استحکام پاکستان پارٹی میں شاملNode ID: 804051
-
کون کون سے رہنما اب پاکستان تحریک انصاف میں رہ گئے ہیں؟Node ID: 804076
تاہم صوبائی وزیر کے بھائی افنان بنگش کے بیان کے مطابق گرفتاری کے بعد کامران بنگش کو تھانے کے بجائے ’نامعلوم مقام‘ پر منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کامران بنگش پر 9 اور 10 مئی کو توڑ پھوڑ اور ورکرروں کو اُکسانے کے مقدمات درج ہیں مگر ان کو 23 اکتوبر تک ضمانت ملی تھی۔
دیگر رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے
پولیس نے پی ٹی آئی ضلع پشاور کے صدر اور سابق ایم این اے ارباب شیر علی کے گھر پر چھاپہ مارا مگر وہ گھر پر نہ ہونے کی وجہ سے گرفتار نہ ہو سکے۔
سابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور سابق ایم پی اے فضل الٰہی سمیت پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عرفان سلیم کے آبائی گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے مگر پولیس کی جانب سے تاحال کسی کی گرفتاری کی تصدیق نہیں ہوئی۔
ضلع باجوڑ سے سابق صوبائی وزیر اور پی ٹی آئی کے نائب صدر انور زیب کو بھی گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے گرفتاری سے قبل اپنی ویڈیو میں کہا کہ ’انہیں ڈپٹی کمشنر نے چائے پینے کے لیے اپنے دفتر بلایا تھا۔ اب گیٹ کے باہر مجھے گرفتار کرنے کے لیے پولیس اہلکار موجود ہیں۔‘
’عدالتی ضمانت کے باوجود ان کو گرفتار کیا جا رہا ہے جو غیرآئینی اور غیرقانونی ہے۔‘
