Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے محاصرے سے ’جلد مزید افراد مارے جائیں گے‘ اقوام متحدہ

اقوامِ متحدہ کے مطابق ’غزہ میں ادویات، خوراک اور پانی ختم اور ہو رہا ہے‘ (فائل فوٹو: گیٹی امیجز)
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری غزہ کے محاصرے سے مزید کئی افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اچانک حملوں کے بعد غزہ کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے۔ اس محاصرے سے غزہ کو خوراک، ایندھن اور بجلی کی فراہمی معطل ہو چکی ہے۔
فراانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی اور برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین کے کمشنر جنرل فلپ لزارینی کا کہنا ہے کہ ’غزہ میں لوگ مر رہے ہیں۔‘
’لوگ نہ صرف بموں اور فضائی حملوں سے ہلاک ہو رہے ہیں بلکہ جلد ہی مزید کئی افراد غزہ کے جاری محاصرے کی وجہ سے جان سے چلے جائیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’علاقے میں بنیادی ضروریات کی فراہمی کا نظام تباہی کا شکار ہے، ادویات، خوراک اور پانی ختم ہو رہا ہے، غزہ کی سڑکیں گٹر کے پانی سے بھر چکی ہیں۔‘
حماس کے زیرانتظام غزہ میں کام کرنے والی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ’فضائی حملوں میں 7 ہزار 300 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری اور بچے شامل ہیں۔‘
یروشلم میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فلپ لزارینی نے بتایا کہ ’غزہ میں لڑائی کے دوران اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین کے عملے کے 57 ارکان ہلاک ہوچکے ہیں۔‘
’علاقے میں موجودہ نظام بنیادی ضروریات زندگی فراہم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، اس وقت بلاتعطل امداد فراہم کرنے کی ضرورت ہے،‘

اقوام متحدہ کے مطابق ’ابھی تک محدود تعداد میں ہی امدادی قافلے غزہ میں داخل ہوئے ہیں‘ (فائل فوٹو: یو این)

ان کا اس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ ’اس مشن کو کامیاب بنانے کے لیے جنگ بندی ضروری ہے تاکہ ضرورت مند افراد تک امداد پہنچائی جا سکے۔‘
فلپ لزارینی نے بتایا کہ ’غزہ کو امداد کی فراہمی کے لیے محدود تعداد میں ٹرکوں کے قافلے خوراک، پانی اور ادویات لے کر مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کے ذریعے علاقے میں داخل ہوئے۔‘ 
’تاہم ان میں ایندھن شامل نہیں ہے، جو کہ بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کے لیے بہت ضروری ہے۔بیکریوں، واٹر سٹیشنوں اور ہسپتالوں میں لائف سپورٹ مشینوں، ان سب کے لیے ایندھن درکار ہوتا ہے۔‘ 
فلپ لزارینی کا کہنا ہے کہ ’جہاں تک اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین کا تعلق ہے، ہمارے پاس ایندھن کا ذخیرہ صرف ایک دن کے لیے ہے۔‘

شیئر: