انڈیا کا دارالحکومت دہلی اس وقت سموگ کی لپیٹ میں ہے جہاں ہوا کا کوالٹی انڈیکس 450 سے تجاوز کر چکا ہے جسے ’شدید‘ کیٹیگری سمجھا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
دہلی سموگ کی لپیٹ میں، پرائمری سکول بند کرنے کا فیصلہNode ID: 714886
ہندوستان ٹائمز نے ریئل ٹائم ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ پیر کو ایئر کوالٹی انڈیکس 470 ریکارڈ کیا گیا جو عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ حد سے تقریباً 20 گنا زیادہ ہے۔
فضائی آلودگی کی وجہ سے نہ صرف شہریوں بلکہ ورلڈ کپ کے لیے موجود بنگلہ دیش اور سری لنکا کے کرکٹرز کو پریکٹس سیشن کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
حکومت نے ہنگامی ایکشن پلان (گریپ) کے چوتھے مرحلے کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے آج ایک اعلٰی سطح کا اجلاس طلب کر رکھا ہے۔
گریپ (جی آر اے پی) ہنگامی ایکشن پلان ہے جو فضائی آلودگی کی شدت کے لحاظ سے چار مراحل میں نافذ کیا جاتا ہے۔
کرکٹ ورلڈ کپ کے میچ سے پہلے بنگلہ دیش اور سری لنکا کے کرکٹرز کو دہلی کے گراؤنڈ میں پریکٹس سیشن کے دوران مشکلات پیش آئیں۔ دمے کا شکار بنگلہ دیش کے کرکٹرز گھر کے اندر ہی محصور رہے جبکہ سری لنکا کے کھلاڑیوں نے ماسک پہن رکھے تھے۔
ہر سال موسم سرما میں کسانوں کی جانب سے فصلوں کی باقیات کو جلانے، گاڑیوں اور فیکٹریوں کے دھویں کی وجہ سے پورا شہر سموگ کی لپیٹ میں ہوتا ہے۔
شمالی انڈیا میں ہزاروں کی تعداد میں کسان ہر سال موسم سرما کے آغاز میں فصلوں کی باقیات بالخصوص چاول کی مڈھی کو آگ لگاتے ہیں جوسموگ کی بنیادی وجہ ہے۔
فضا کی کوالٹی کا اندازہ لگانے والے اداروں کے مطابق دہلی میں ایک تہائی فضائی آلودگی کی وجہ فصلوں کو لگائی جانے والی آگ ہے۔
#WATCH | Delhi: The air quality in Delhi is in the 'Severe' category as per the Central Pollution Control Board.
(Drone camera visuals from near AIIMS, shot at 7.30 a.m) pic.twitter.com/7XbvJmfzaM
— ANI (@ANI) November 6, 2023