Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ریستوران اور قہوہ خانے کا بزنس ناکام کیوں؟

مسابقت کے ماحول کے علاوہ معیار کو برقرار رکھنا مشکل ہوگیا ہے(فوٹو، ایکس)
’ھاف ملیون‘ کمپنی کے ایگزیکٹیو چیئرمین صھیب البلوشی نے سعودی عرب میں ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے بند ہونے کی مختلف وجوہات بیان کی ہیں۔ 
المرصد ویب سائٹ کے مطابق البلوشی نے بتایا کہ مملکت میں بڑے پیمانے پر قہوے خانے اور ریستورانوں کے بند ہونے کی متعدد وجوہات ہیں۔ 
ریستوران بزنس میں اہم ترین پہلو برانڈ کا ہوتا ہے جس سے صارفین لاعلم ہیں ، وہ یہ نہیں جانتے کہ سرمایہ کار کوالٹی کو برقرار رکھنے کےلیے کیا کچھ کرتا ہے۔ 
البلوشی نے  مزید بتایا کہ 2015، 2016 اور 2017 میں سپیشل قہوہ خانوں کی طلب بڑھ گئی تھی جبکہ مخصوص کافی شاپس کی کمی تھی تاہم  اب صورتحال مختلف ہے کافی شاپس کی کثرت کے باعث مسابقت بھی بڑھ گئی ہے۔ اس تناظر میں ان کی کامیابی کا تناسب 10 فیصد سے زیادہ نہیں۔ 
البلوشی کا کہنا تھا کہ متعلقہ اداروں کی جانب سے ضوابط اورپابندیاں بھی عائد کی گئی ہیں جس کی وجہ سے معیار کو برقرار رکھنا کافی مشکل ہوتا جارہا ہے۔

شیئر: