35 سال قبل ریستوران کے نرخ کیا تھے؟
صارفین آج اتنی اشیا پر بل کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ (فوٹو المرصد)
سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر اب سے 35 برس قبل ایک ریستوران میں مینیو کے نرخوں پر مقامی صارف کے غصے کی ویڈیو وائرل ہے۔
المرصد ویب سائٹ کے مطابق ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مقامی شہری بل ادا کرنے کے لیے کیشیئر کے پاس گیا اس سے کہہ رہا ہے کہ میں نے آدھی مرغی، تین پلیٹ چاول، پانچ پلیٹ بھنڈی، دو پلیٹ سلاد اور دو پلیٹ کریم لی ہے۔
کیشیئر نے یہ سن کر مقامی شہری سے کہا کہ بل 21 ریال ہے۔ اس پر مقامی شہری نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برادر یہ بل تو بہت زیادہ اور ناقابل فہم ہے۔
ویڈیو کلپ کے آخر میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ کیشیئر مقامی شہری کو قائل کر رہا ہے کہ بل مناسب ہے زیادہ نہیں ہے۔ اس پر مقامی شہری نے 21 ریال کا بل ادا کر دیا۔
سوشل میڈیا پر صارفین 35 برس قبل ریستوران کے مذکورہ نرخنامے پر ایک دوسرے سے ہنسی مذاق کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ 35 برس قبل ان کھانوں پر 21 ریال کا بل مقامی شہری کو بہت زیادہ لگ رہا تھا آج ریستوران مذکورہ اشیا پر کتنے بل وصول کر رہے ہیں وہ سن کر اس دور کے شہریوں کی دماغی حالت کیا ہو گی۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں