Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشترکہ اسلامی عرب سربراہی اجلاس کی وزارتی کمیٹی کی چین کے نائب صدر سے ملاقات

ہان ژینگ نے کمیٹی کی کوششوں کے لیے چین کی حمایت پر بھی زور دیا (فوٹو:ایس پی اے)
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق غیر معمولی مشترکہ اسلامی عرب سربراہی اجلاس کی طرف سے تفویض کردہ وزارتی کمیٹی نے پیر کو بیجنگ میں چین کے نائب صدر ہان ژینگ سے ملاقات کی۔
اجلاس میں شریک کمیٹی کے ارکان میں سعودی عرب، اردن، مصر، فلسطین اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ شامل تھے۔
ہان ژینگ نے 11 نومبر کو ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس کی کاوشوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والے فیصلوں کو سراہا جن کا مقصد غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنا، شہریوں کی حفاظت اور امن کی کوششوں کو بحال کرنا ہے۔
انہوں نے کمیٹی کی کوششوں کے لیے چین کی حمایت پر بھی زور دیا۔
نائب صدر نے کہا کہ ’چین غزہ میں جنگ بندی پر زور دینے، شہریوں کی حفاظت، پٹی میں انسانی امداد کی اجازت دینے اور مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل تلاش کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’چین غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حصول اور جلد از جلد امن کو یقینی بنانے کے لیے عرب اور مسلم ممالک کے ساتھ ہم آہنگی اور کام کرنے کا خواہاں ہے۔‘
کمیٹی کے ارکان نے غزہ کی پٹی کے بحران کے حوالے سے چین کے مؤقف کی تعریف کی جو ان کے بقول مسلم اور عرب ممالک کے موقف سے مطابقت رکھتا ہے۔
انہوں نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں چین کے مثبت کردار کو بھی اُجاگر کیا۔

اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ بھی شریک تھے۔ (فوٹو: ایس پی اے)

ملاقات میں غزہ میں فوری جنگ بندی تک پہنچنے اور نہتے شہریوں اور عبادت گاہوں، الشفاء ہسپتال اور انڈونیشین ہسپتال سمیت اہم سہولیات کے مراکز کو اسرائیلی حملوں سے بچانے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
کمیٹی کے ارکان نے اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے، غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو روکنے اور فوری انسانی امداد کے داخلے کے لیے محفوظ راہداریوں کو محفوظ بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے فلسطینی عوام کے حقوق کی ضمانت اور مشرقی یروشلم کے دارالحکومت کے ساتھ ایک آزاد ریاست کے قیام کے لیے بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق امن عمل کو بحال کرنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
کمیٹی کے ارکان نے اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے عالمی برادری کو اپنی ذمہ داری پوری کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

شیئر: