Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شوق کو پیشہ بنا لیا‘ سعودی شہری جو 30 سال سے چھڑیاں تیار کر رہے ہیں

محمد الجابری نے بتایا کہ تقریباً 31 سال قبل چھڑی بنانے کا ہنر سیکھنا شروع کیا تھا۔ (فوٹو: العربیہ)
سعودی شہری محمد الجابری نے آباؤ اجداد کے ہنر ’چھڑی‘ بنانے میں مہارت حاصل کرلی۔ وہ تین عشروں سے روایتی نقش و نگار سے آراستہ  چھڑیاں تیار کر رہے ہیں۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق محمد الجابری نے بتایا کہ ’چھڑی بنانے کا ہنر اپنے چچا سے سیکھا۔ اب اس ہنر کو آگے بڑھا رہا ہوں۔‘
 ’تقریباً 31 سال قبل چھڑی بنانے کا ہنر سیکھنا شروع کیا تھا۔ یہ میرا شوق تھا جو اب پیشے میں تبدیل ہو چکا ہے۔‘
الجابری کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں بزرگوں کےعلاوہ نوجوان بھی چھڑیوں کا استعمال کرتے ہیں۔ اس کےعلاوہ عوامی رقص میں چھڑی کا استعمال عام ہے۔ 
 ’ یہاں سے انواع و اقسام کی چھڑیاں درآمد کی جا رہی ہیں تاہم میں مقامی درختوں العتم، الظھیا، البندق کے علاوہ السلم اور السمر کی لکڑیوں سے چھڑیاں تیار کرتا ہوں۔ جدید آلات بھی استعمال کر رہا ہوں۔‘
سعودی شہری کا کہنا تھا کہ اس وقت مملکت میں 3 قسم کی چھڑیاں مارکیٹ میں ہیں جو المشعاب، العطیف اور قطلا صماء کے نام سے ہیں۔ 

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: