غزہ میں جنگ بندی میں توسیع کے بعد آٹھ یرغمالی اسرائیل کے حوالے
رہا ہونے والی خواتین کو حماس نے ڈانس پارٹی پرحملے کے دوران یرغمال بنایا تھا (فوٹو:اے ایف پی)
حماس نے غزہ میں آٹھ اسرائیلی یرغمالیوں اور اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کو جنگ بندی کے معاہدے میں آخری لمحات میں توسیع کے تحت رہا کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے جمعرات کو سب سے پہلے رہا ہونے والی دو خواتین کی شناخت 21 سالہ میا سکیم اور 40 سالہ امیت سوسانہ کے نام سے کی ہے۔
ان خواتین کو حماس کی جانب سے سات اکتوبر کو ڈانس پارٹی پر کیے گئے حملے کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ فرانسیسی شہریت رکھنے والی میا سکیم نے اپنی والدہ اور بھائی سے اسرائیل ہیٹزرم فوجی اڈے پر دوبارہ ملنے کے بعد گلے مل رہی ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے مزید چھ یرغمالیوں کو رہا کیا اور انہیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیا۔ سرکاری معلومات کے مطابق ان میں چار خواتین شامل تھیں جن کی عمریں 29 سے 41 سال تھیں۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق رہائی پانے دیگر دو یرغمالیوں میں 18 اور 17 سالہ بلال اور عائشہ الزیادنا شامل ہیں جو آپس میں بہن بھائی ہیں۔
وہ اسرائیل کے بدو عرب شہری ہیں اور ان کے خاندان کے چار افراد کو اس وقت یرغمال بنا لیا گیا جب وہ ڈیری فارم پر موجود تھے۔
واحد الحزیل، جو 7 اکتوبر کو اغوا کیے گئے بدوؤں کے ایک گروپ کے سربراہ ہیں، نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ وہ خوش ہیں کہ وہ آزاد ہو گئے ہیں۔ ’لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر کوئی گھر واپس آجائے اور کوئی بھی حماس کے ہاتھوں میں نہ پھنس جائے۔‘
اسرائیلی جیل سروس کے مطابق معاہدے کے تحت 30 فلسطینیوں کو جیلوں سے رہا کیا گیا۔
اسرائیل اور حماس نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کی مدت ختم ہونے سے چند لمحے پہلے اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی جاری رہے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جنگ میں وقفے کی میعاد ختم ہونے سے چند منٹ قبل اسرائیل کی فوج نے کہا کہ جنگ بندی میں توسیع کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یرغمالیوں کی رہائی کے عمل کو جاری رکھنے اور فریم ورک کی شرائط کے تحت ثالثوں کی کوششوں کی روشنی میں جنگ میں وقفہ جاری رہے گا۔‘
اس دوران حماس نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ ’جنگ بندی کو ساتویں دن تک بڑھانے‘ کا معاہدہ ہوا ہے۔
یاد رہے کہ عسکریت پسند گروپ نے سات اکتوبر کو غزہ سے اسرائیل پر حملہ کرنے کے بعد240 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔
اسرائیل نے حالیہ دنوں میں درجنوں یرغمالیوں کی رہائی کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر حماس قیدیوں کو رہا کرتی رہی تو وہ جنگ بندی کو برقرار رکھے گا۔
تاہم وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بدھ کو اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل حماس کے خاتمے کے لیے اپنی کارروائی دوبارہ شروع کرے گا۔