Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نگراں وزیراعظم کا ’نوٹس‘، پی سی بی نے سلمان بٹ کو سلیکشن کمیٹی سے ہٹا دیا

سلمان بٹ کا سنہ 2010 کے سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں مرکزی کردار تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق ٹیسٹ کرکٹر سلمان بٹ کو چیف سلیکٹر کے کنسلٹنٹ کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
سنیچر کو لاہور میں چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’کچھ میڈیا ہاؤسز اور لوگ پروپیگنڈا کر رہے ہیں اور وہ یہ کوشش کر رہے ہیں کہ چیزوں کو بہت زیادہ خراب کیا جائے، اور مجھے بھی شاید ان کے ساتھ منسلک کر رہے ہیں۔‘
’بطور چیف سلیکٹر یہ میرے فیصلے ہیں کہ میرے ساتھ کام کرنے والے کون ہوں گے اور مجھے کن کی سپورٹ چاہیے ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’لوگ میرے اور سلمان بٹ کے حوالے سے اقربا پروری کی بات کر رہے ہیں، دوستی کی بات کر رہے ہیں، کوئی کچھ بات کرتا ہے، تو اس وجہ سے میں یہ (سلمان بٹ کو کنسلٹنٹ مقرر کرنے کا) فیصلہ واپس لیتا ہوں۔ میں سلمان بٹ سے پہلے ہی بات کر چکا ہوں، میں انہیں بتا چکا ہوں کہ میری ٹیم کا حصہ نہیں بن سکتے، کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ لوگ ہمیں کسی بھی طرح سے منسلک کریں۔‘
سلمان بٹ کے سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے اور سزا کے حوالے سے ایک سوال پر وہاب ریاض نے کہا کہ ’جو کچھ ہوا وہ پہلے ہوا اور اس کی سزا انہوں نے بھگت لی تھی۔ وہ کرکٹ کے حوالے سے کافی اچھا ذہن رکھتے ہیں اس لیے میں انہیں کنسلٹنسی کے لیے رکھنا چاہتا تھا۔‘
’کسی کا کوئی دباؤ نہیں ہے، یہ فیصلہ میں نے کیا تھا اور اسے واپس بھی میں ہی کر رہا ہوں۔‘
پی سی بی نے گذشتہ روز تین سابق ٹیسٹ کرکٹرز سلمان بٹ، راؤ افتخار انجم اور سلمان بٹ کو چیف سلیکٹر وہاب ریاض کا کنسلٹنٹ مقرر کیا تھا۔

سنہ 2010 میں دورہ انگلینڈ کے دوران اس وقت کے کپتان سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف سپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

تاہم سلمان بٹ کی تقرری پر کافی تنقید کی جا رہی تھی کیونکہ سنہ 2010 کے سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ان کا مرکزی کردار تھا۔
سنہ 2010 میں دورہ انگلینڈ کے دوران اس وقت کے کپتان سلمان بٹ، فاسٹ بولر محمد عامر اور فاسٹ بولر محمد آصف سپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے۔
اس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے تینوں کھلاڑیوں پر پابندیاں بھی عائد کی تھیں اور سزائیں بھی سنائی گئی تھیں۔
سلمان بٹ کو 10 برس کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ محمد آصف کے کرکٹ کھیلنے پر سات سال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔
پابندی کے اختتام کے بعد سلمان بٹ اور محمد آصف ڈومیسٹک کرکٹ میں متحرک رہے، تاہم پاکستانی ٹیم میں کبھی جگہ نہیں بنا سکے جبکہ محمد عامر اپنے اوپر عائد پابندی کے بعد کئی برس تک ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔

نگراں وزیرِاعظم کا نوٹس

دوسری جانب سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی کے مطابق نگراں وزیرِاعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی میں متنازعہ تقرری کا نوٹس لیا، اور ان کی ہدایت پر فوری طور پر اس متنازع تعیناتی کو منسوخ کر دیا گیا۔
پی ٹی وی کی جانب سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری ہونے والے بیان کے مطابق نگران وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، کرکٹ جیسے مقبول اور پاکستانیوں کے پسندیدہ کھیل کے لیے کھلاڑیوں کی سیلیکشن کمیٹی کو بھی غیرمتنازعہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی میں غیرمتنازعہ اور اچھی شہرت رکھنے والے سلیکٹرز کو شامل کرنے کی ہدایت کر دی۔

شیئر: