دا انڈین ایکسپریس کے مطابق اس خارش کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں تاہم مناسب تشخیص اور موثر علاج کے لیے اس کی عام اقسام کو سمجھنا ضروری ہے۔
کیئر ہسپتال کی ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر سوپنا پریا نے جِلد کی خارش کی پانچ عام کو اقسام کی وجوہات، علامات اور ممکنہ علاج کے طریقوں پر روشنی ڈالی ہے۔
کانٹیکٹ ڈرمیٹیٹائٹس:
یہ جلد کی ایک ایسی حالت ہے جو خارش یا الرجی کا سبب بننے والی اشیا سے ہوتی ہے جیسے کہ صابن، ڈیٹرجنٹس اور پوائزن آئیوی جیسے پودے۔
ہلکے کیمیکلز والے صابن کا استعمال کریں، ٹھنڈا کمپریسس لگائیں اور تجویز کردہ کورٹیکوسٹیرائڈز استعمال کریں۔
ایکزیما:
ایکزیما جِلد کی بیماری ہے جس کے اثرات جِلد پر خارش، خشکی اور جِلد پر سرخ اور براؤن گرے رنگ کے پیچز کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔
سوزش، خشکی اور شدید صورتوں میں کریکنگ اور خون بہنا اس کی علامات ہیں۔
باقاعدگی سے موئسچرائزنگ کریں، ہلکے، خوشبو سے پاک صابن کا استعمال کریں اور اگر یہ بڑھنے لگے تو تجویز کردہ کورٹیکوسٹیرائیڈز استعمال کریں۔
چنبل:
چنبل ایک تکلیف دہ مسئلہ ہے۔ یہ جلد کے اوپر بنتی ہے اور چھوٹے چھوٹے سرخ دانوں کی شکل اختیار کرلیتی ہے، جس کی وجہ سے جلد پر خارش ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
عام طور پر جسم پر بڑے سائز کے سرخ دھبوں سے اسے جانا جاتا ہے۔ چنبل کے دھبے اس وقت نمودار ہوتے ہیں جو جلد کے خلیات کی زندگی کم ہوجاتی ہے جس کے باعث جلد پر بڑھاپے کی علامات تیزی سے نمودار ہونے لگتی ہیں یعنی جلد کے خلیے اپنی معمول کی عمر پوری ہونے سے پہلے ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اس بیماری میں مبتلا مریضوں کو جلد پر شدید خارش اور خون بہنے جیسے علامات ہوسکتی ہیں۔
علاج: تجویز کردہ کورٹیکوسٹیرائڈز، فوٹو تھراپی، دوائیں، اور سنگین صورتوں میں بائیولوجکس کا استعمال۔
ہیٹ ریش:
ہیٹ ریش گرم اور مرطوب حالات میں اس وقت ہوتے ہیں جب پسینے کی نالیاں بند ہو جاتی ہیں اور جلد کے نیچے پسینہ جمع ہو جاتا ہے۔
چھوٹے سرخ دھبے، کھجلی اور چُبھن کا احساس۔
گرم موسم میں ٹھنڈا رہیں، ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہنیں اور متاثرہ جگہ کو خشک رکھیں۔
رنگ وارم:
یہ ایک فنگل انفیکشن ہے جو کسی کیڑے کی وجہ سے نہیں ہوتا۔ یہ سرکلر یا انگوٹھی جیسی شکل میں سرخ یا چاندی کے دھبے کے طور پر ظاہر ہوتا ہے۔
علاج: ڈاکٹر کی تجویز کردہ اینٹی فنگل کریمیں یا دوائیں ۔ متاثرہ جگہ کو صاف اور خشک رکھیں۔
روک تھام: اچھی حفظان صحت کی مشق کریں، ذاتی اشیاء کو شیئر کرنے سے گریز کریں، اور جلد کو خشک رکھیں۔