سعودی عرب میں غاروں کے امور کے سکالر اسماعیل المسعود نے کہا ہے کہ ’الاحسا کمشنری میں ’القارہ ‘ پہاڑ راہداریوں اور غاروں پر مشتمل ہے، ان میں سے بعض بند اور دیگر کھلے ہوئے ہیں۔
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’القارہ پہاڑ کے غار 3500 برس پرانے ہیں۔ ابتدا میں یہاں لوگ آباد تھے۔‘
’اس زمانے میں لوگوں نے پہاڑوں کی چٹانوں کو تراش کر گھر بنائے۔ پہاڑی گھروں کی چھتوں پر رنگ کیا تاکہ وہ رطوبت سے محفوظ رہ سکیں۔‘
اسماعیل المسعود نے بتایا کہ ’القارہ پہاڑ کے غاروں کے بعض راستے دشوار گزار ہیں۔ قریبی آباد لوگ یا ماہرین ہی ان غاروں کے راستوں کی گتھیاں سلجھا سکتے ہیں۔‘
’العید نامی غار ہے جہاں عید کی نماز ادا کی جاتی ہے۔ غاروں کی تعداد 18 ہے۔ بعض ایسے ہیں جہاں شادی کی تقریبات ہوتی تھیں۔‘