اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ کی آڈیو، حماس کو دیگر ممالک میں ختم کرنے کا عزم
7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے اسرائیل نے حماس کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی شن بیت کے سربراہ نے حماس کا لبنان، ترکیہ اور قطر میں پیچھا کر کے اسے ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے، چاہے اس میں کئی سال ہی کیوں نہ لگ جائیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل کے مقامی ٹیلی ویژن چینل ’کان‘ پر نشر ہونے والی ریکارڈ شدہ آڈیو میں سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ رونن بار کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’کابینہ نے ہمارے لیے حماس کو ختم کرنے کا ہدف طے کیا ہے۔‘
تاہم اس ریکارڈ شدہ آڈیو کے حوالے سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ رونن بار نے یہ بیان کب اور کس موقع پر دیا ہے۔
سکیورٹی ایجنسی شن بیت نے بھی سربراہ کی آڈیو پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
آڈیو میں رونن بار کہہ رہے ہیں، ’کابینہ نے ہمارے لیے حماس کو ختم کرنے کا ہدف طے کیا ہے۔ یہ ہمارا میونخ ہے۔ ہم ایسا ہر جگہ پر کریں گے، غزہ میں، مغربی کنارے، لبنان، ترکیہ اور قطر میں۔ اس میں کچھ سال لگیں گے لیکن ہم یہ کر کے رہیں گے۔‘
میونخ سے رونن بار کی مراد 1972 میں اسرائیلی اولمپک ٹیم کے گیارہ کھلاڑیوں کی ہلاکت کا واقعہ ہے جب فلسطینی بلیک ستمبر نامی گروپ کے مسلح افراد نے میونخ گیمز کے دوران حملہ کیا تھا۔
اس کے جواب میں اسرائیل نے بلیک ستمبر گروپ کے کارندوں اور منتظمین کو کئی ممالک میں نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیل کی جانب سے یہ مہم کئی سال جاری رہی تھی۔
حماس کی جانب سے سات اکتوبر کو ہونے والے حملے کے بعد سے اسرائیل نے حماس کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔
حماس کے رہنما غزہ کے علاوہ لبنان، ترکیہ اور قطر میں رہائش پذیر ہیں یا پھر اکثر ان ممالک کا دورہ کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ قطر نے عارضی جنگ بندی کے معاہدے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
گذشتہ سالوں میں کئی ممالک حماس کو تحفظ فراہم کرنے کی پیشکش کر چکے ہیں، تاہم آسٹریلیا، کینیڈا، یورپی یونین، اسرائیل، جاپان اور امریکہ اسے دہشت گرد گروپ قرار دے چکا ہے۔
1997 میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے حماس کے سابق سربراہ خالد مشال کو اردن میں زہر دے کر مارنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ اس وقت نیتن یاہو اسرائیل کے وزیر اعظم تھے۔