مصنوعی ذہانت کے بین الاقوامی مقابلے میں سعودی عرب کی پہلی پوزیشن
مقابلے میں امریکہ سمیت چالیس ممالک کے 18 ہزار طلبہ نے شرکت کی۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے ورلڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کمپیٹیشن فار یوتھ (ڈبلیو اے آئی سی وائی) میں متعدد میڈلز جیت کر دنیا بھر میں پہلی پوزیشن اپنے نام کرلی۔
خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق مصنوعی ذہانت کے بین الاقوامی مقابلے میں امریکہ، انڈیا، یونان، کینیڈ اور سنگاپور سمیت چالیس ممالک کے 18 ہزار طلبہ نے شرکت کی۔
بین الاقوامی مقابلے کا اہتمام سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل اننٹیلی جنس اتھارٹی ’سدایا‘ نے کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی( کاوسٹ) کے تعاون سے کیا۔
مقابلے میں سعودی عرب کے 18 منصوبے کامیاب رہے ان میں سے 11 منصوبوں پر سونے، چاندی اور کانسی کے میڈلز ملے جبکہ 6039 منصوبوں میں سات منصوبے ایڈوانس پوزیشن پر رہے۔
امریکہ نے دس، انڈیا اور یونان نے دو، دو جبکہ کینیڈا اور سنگاپور نے ایک، ایک میڈل حاصل کیا۔
مقابلے میں سعودی عرب کی نمائندگی مسک، الزھران، مداک، کاوسٹ، آرامکو، العلا اور نیوم کے پرائمری، مڈل اور ثانوی سکولوں کے طلبہ نے کی۔
سعودی طلبہ کی برتری پر سدایا اور کاوسٹ کو عالمی سطح پر ایکسیلینس آرگنائزیشن ایوارڈ دیا گیا۔ مصنوعی ذہانت کی تعلیم کے فروغ میں سدایا اور کاوسٹ کی کوششوں کو تسلیم کیا گیا۔