سعودی عرب کے الشرقیہ ریجن کے سیکنڈری سکول کے طالبعلم حمید الھذلی نے کانسی کا تمغہ جبجکہ ادیب الشھری نے تعریفی سند حاصل کی ۔ الاحسا کے سیکنڈری سکول کے طالبعلم عیسی الموسی نے بھی توصیفی سند حاصل کی۔
عبدالعزیز فاؤنڈیشن (موھبہ) کی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر آمال الہزاع نے کہا کہ’ طلبہ کی یہ کامیابی اعلی قیادت کی سپورٹ سے ممکن ہوئی ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ’ یہ کامیابی سعودی وژن 2030 کے حصول جبکہ طلبہ میں ذہنی و علمی استعداد بڑھانے اور انفارمیشن کے شعبے میں عالمی سطح پر مقابلے کےلیے اعتماد کو بڑھا رہی ہے‘۔
یاد رہے کہ انٹرنیشنل انفارمیٹکس اولمپیاڈ دنیا کا سب سے بڑا سالانہ بین الاقوامی مقابلہ ہے۔ اس کا مقصد بیس سال سے کم عمر کے طلبہ کو معلومات کے شعبے میں پراعتماد بنانا ہے۔
اس میں ثانوی سکولوں کے طلبہ حصہ لیتے ہیں وہ اپنی مہارتیں نکھارنے کے لیے ایک دوسرے سے مقابلہ کرتے ہیں۔ مسائل کے تجزیے میں اپنی صلاحیت جانچتے ہیں۔
انٹرنیشنل انفارمیٹکس اولمپیاڈ پہلی بار 1989 کے دوران بلغاریہ میں ہوا تھا۔ یونیسکو اور آئی ایف آئی پی نے اس کی سرپرسی کی تھی۔ سعودی عرب اس میں پہلی بار 2019 میں شریک ہوا تھا۔