Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل سے منسلک ہیکرز کے ایران بھر میں پیٹرول سٹیشنوں پر سائبر حملے: ایرانی میڈیا

وزیر تیل نے کہا کہ کم از کم 30 فیصد گیس سٹیشن کام کر رہے ہیں، باقی آہستہ آہستہ رکاوٹ کو دور کر رہے ہیں۔‘ (فوٹو: پیکسلز)
ایران کے سرکاری ٹی وی اور اسرائیلی مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایک ہیکنگ گروپ پر ایران نے اسرائیل سے روابط رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پیر کو سائبر حملے کیے جس سے ایران بھر میں پیٹرول سٹیش  متاثر ہوئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزیر تیل جواد اوجی نے اس سے قبل ایران کے سرکاری ٹی وی کو بتایا تھا کہ ایران کے تقریباً 70 فیصد پیٹرول سٹیشنوں متاثر ہوئے ہیں اور اس کی وجہ بیرونی مداخلت ہے۔
ایران کے سرکاری ٹی وی کی خبر میں کہا گیا ہے کہ ’پریڈیٹری سپیرو‘ گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے۔ اسرائیل کے مقامی ذرائع ابلاغ نے بھی اس دعوے کی اطلاع دی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق پریڈیٹری سپیرو نے اپنے بیان میں کہا کہ ’یہ سائبر حملہ ہنگامی خدمات کو ممکنہ نقصان سے بچنے کے لیے کنٹرولڈ انداز میں کیا گیا۔‘
ایران میں سائبر سکیورٹی کی ذمہ دار سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا کہ وہ حملے کی تمام ممکنہ وجوہات پر غور کر رہی ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے مزید کہا کہ ہیکرز گروپ نے ماضی میں ایرانی پیٹرول سٹیشنز، ریل نیٹ ورکس اور سٹیل فیکٹریوں کے خلاف سائبر حملوں کا دعویٰ کیا تھا۔
ایران میں اس  سائبر حملے نے ایندھن کی فروخت میں خلل ڈالا جس کی وجہ سے ملک بھر کے سٹیشنوں پر لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ایران میں پیٹرول پمپ کی قیمتوں پر بھاری سبسڈی دی جاتی ہے۔ ایران نے کہا ہے کہ  ان حملوں کے پیچھے اسرائیل اور امریکہ کا ہاتھ ہے۔
ایرانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ یہ حملہ پیر کی صبح شروع ہوا اور یہ خاص طور پر تہران میں شدید تھا۔
وزیر تیل نے کہا کہ کم از کم 30 فیصد گیس سٹیشن کام کر رہے ہیں، باقی آہستہ آہستہ رکاوٹ کو دور کر رہے ہیں۔‘

شیئر: