دو اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری، رہائی کی ’کوشش تیز کرنے‘ کی درخواست
حماس نے پیر کو ویڈیو جاری کی تھی جس میں تین دیگر یرغمالیوں کو دکھایا گیا تھا (فوٹو: روئٹرز)
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے مسلح ونگ القدس بریگیڈز نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر غزہ میں دو مرد اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کی ہے جس میں وہ اپنی رہائی کی درخواست کر رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ان دونوں افراد نے اپنی شناخت گاڈی موسیز اور ایلاد کتزیر کے نام سے کرائی اور مختصر ویڈیو میں (رہائی کی) کوششیں تیز کرنے کا کہا تاکہ وہ اپنے خاندانوں سے دوبارہ مل سکیں۔
گاڈی موسیز نے کیمرے کی جانب دیکھتے ہوئے کہا کہ ’ہم ہر لمحہ مر رہے ہیں۔ ہم ایک ناقابل برداشت صورتحال میں ہیں۔‘
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں مردوں کی داڑھی بڑھی ہوئی ہے اور ان کا وزن بھی کم ہوا ہے۔
موسیز ایک کسان ہیں جن کی عمر 79 سال کے لگ بھگ ہے اور انہیں سات اکتوبر کو اُس وقت کیبوتس سے یرغمال بنایا گیا تھا جب حماس نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔
47 سالہ کتزیر کو بھی کیبوتس سے ان کی والدہ کے ہمراہ یرغمال بنایا گیا تھا تاہم بعد میں اُن کی والدہ کو رہا کر دیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کے والد کو قتل کر دیا گیا ہے۔
پیر کے روز حماس نے ایک مختصر ویڈیو جاری کی تھی جس میں تین دیگر بزرگ اسرائیلی یرغمالیوں کو دکھایا گیا جنہیں اسلام پسند گروپ نے اپنی تحویل میں لیا تھا۔
اسرائیل نے اسے ’مجرمانہ، دہشت گرد ویڈیو‘ قرار دیا ہے۔
اسرائیل اور حماس نے نومبر کے آخر میں قطر اور مصر کی ثالثی میں ایک ہفتے کی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا جس میں اسرائیلی جیلوں سے 240 فلسطینی خواتین اور نوجوانوں کے بدلے غزہ سے 100 سے زائد یرغمالیوں کی رہائی بھی شامل تھی۔
منگل کو غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی غرض سے نئے معاہدے پر بات چیت کے لیے امریکی انٹیلیجنس ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ نے اسرائیلی اور قطری حکام سے یورپ میں ملاقاتیں کی ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے امریکی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز نے منگل کو اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے سربراہ اور قطری وزیراعظم سے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ملاقات کی۔
نومبر کے اختتام میں جنگ بندی کی معیاد ختم ہونے کے بعد ان تینوں عہدیداروں کی منظرعام پر آنے والی یہ پہلی ملاقات تھی۔