بحیرہ احمر میں جہازوں پر حملوں کے خلاف اتحاد، امریکی قیادت میں 20 ممالک شامل
حوثیوں کی جانب سے تازہ حملوں کا سلسلہ اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ تنازع کے بعد شروع ہوا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کو حوثی باغیوں کے حملوں سے بچانے کے لیے 20 سے زائد ممالک امریکی قیادت میں بننے والے اتحاد میں شامل ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹ رائیڈر نے ان ممالک کی اتحاد میں شمولیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’حوثی پوری دنیا کی معاشی ترقی اور خوشحالی پر حملہ کر رہے ہیں اور بحیرہ احمر جو بین الاقوامی ہائی وے ہے اس کے ڈاکو بنتے جا رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اتحادی افواج بحیرہ احمر اور خلیج عدن کی پیٹرولنگ کی ذمہ داری نبھائیں گی اور ضرورت پڑنے پر اس بین الاقوامی ہائی وے سے گزرنے والے کمرشل جہازوں کی مدد کریں گی۔
ایرانی حمایت یافتہ حوثی کئی مرتبہ بحری جہازوں پر حملے کر چکے ہیں جن کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں ایسا کر رہے ہیں۔
حوثیوں کی جانب سے تازہ حملوں کا سلسلہ اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ تنازع کے بعد شروع ہوا ہے۔
حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملے کے جواب میں 20 ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
ان ہلاکتوں نے مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے اور خطے میں مسلح گروہوں کے حملوں کے لیے ایک جواز پیدا کیا ہے۔
امریکہ نے پیر کو کثیر القومی بحیرہ احمر اتحاد کا اعلان کیا تھا جس کے دو دن بعد حوثیوں نے خبردار کیا کہ اگر ان پر حملہ کیا گیا تو وہ جوابی حملہ کریں گے۔