Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ذاتی مفادات کو ترجیح‘، افغانستان کے تین کھلاڑیوں پر پابندی

یکم جنوری 2024 سے تینوں کھلاڑی ایک سال کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کے اہل نہیں ہوں گے (فوٹو: اے سی بی)
افغانستان کرکٹ بورڈ نے اپنے تین کھلاڑیوں پر پابندی عائد کر دی ہے جن میں مجیب الرحمان، فضل الحق فاروقی اور نوین الحق شامل ہیں۔
افغانستان کرکٹ بورڈ کے مطابق تینوں کھلاڑیوں کو دو سال تک لیگ میچز کھیلنے کے لیے این او سیز نہیں دیے جائیں گے۔ 
ان کھلاڑیوں نے حال ہی میں بورڈ کو یکم جنوری 2024 سے شروع ہونے والے سالانہ سنٹرل کنٹریکٹس سے دستبردار ہونے اور فرنچائز ٹورنامنٹس میں کھیلنے کے لیے اجازت مانگی تھی۔ 
افغانستان کرکٹ بورڈ نے ان کھلاڑیوں کے خلاف تادیبی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کمیٹی نے بورڈ کی اعلیٰ انتظامیہ کو درج ذیل سفارشات پیش کی ہیں:
یکم جنوری 2024 سے تینوں کھلاڑی ایک سال کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کے اہل نہیں ہوں گے۔ اس صورت میں، افغان کرکٹ بورڈ ضرورت پڑنے پر ایونٹس میں ان کی شرکت پر غور کرے گا۔
ان کھلاڑیوں کو دو سال کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنے کے لیے نااہل سمجھا جائے گا اور تمام موجودہ این او سی فوری طور پر منسوخ کر دیے جائیں گے۔
افغان کرکٹ بورڈ کے بیان میں کہا گیا کہ ’ان کھلاڑیوں کے سینٹرل کانٹریکٹ پر دستخط نہ کرنے کی وجہ ان کی کمرشل لیگز میں شمولیت تھی، جو اپنے ذاتی مفادات کو افغانستان کے لیے کھیلنے پر ترجیح دیتے تھے۔‘ 
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’افغانستان کرکٹ بورڈ کا فیصلہ قومی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، یہ ہر کھلاڑی کے لیے افغان کرکٹ بورڈ کے اصولوں کو برقرار رکھنے اور اپنے ذاتی مفادات پر ملکی مفادات کو ترجیح دینے کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔‘
اس سے قبل مجیب الرحمان کو حال ہی میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے آئی پی ایل نیلامی میں 241,000 امریکی ڈالر میں خریدا تھا۔ وہ اس وقت میلبورن رینیگیڈز کے ساتھ آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں شامل ہیں۔ نوین الحق بھی آئی پی ایل میں لکھنؤ سپر جائنٹس کا حصہ ہیں اور فضل الحق فاروقی کو سن رائزرز حیدرآباد نے اپنی ٹیم میں برقرار رکھا ہے۔ 

شیئر: