Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوشل میڈیا پر ریاست مخالف مواد ، وزارت داخلہ کو 75 ہزار سے زائد شکایات موصول

سینیٹ کے مطابق چار سال میں 671 دہشت گردوں کو عدالتوں سے سزا ہوئی جبکہ 776 کو بری کر دیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکہ کے انخلا کے بعد افغان عبوری حکومت کی جانب سے بے عملی کے نتیجے میں پاکستان تحریک طالبان کو اپنا اثر و رسوخ اور کارروائیاں بڑھانے کا موقع ملا، جبکہ امن مذاکرات کے دوران تحریک طالبان نے خود کو دوبارہ منظم کیا۔ 
منگل کو سینیٹ اجلاس کے دوران وزارت داخلہ کی جانب سے مئی 2022 سے اگست 2023 تک ملک میں دہشت گردی کے ہونے والے واقعات کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
سینیٹ کو بتایا ہے کہ ملک میں 2 سال میں دہشتگردی کے 1560 واقعات ہوئے جس میں قانون نافذ کرنے والے 593 اور 263 شہری جان سے گئے جبکہ ان واقعات میں 1365 سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 773 دیگر زخمی ہوئے۔
سینیٹ کو مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چار سال میں 671 دہشت گردوں کو عدالتوں سے سزا ہوئی جبکہ عدالتوں نے 776 کو بری کر دیا۔ 
منگل کو سینیٹ اجلاس کے دوران وزارت داخلہ کی جانب سے مئی 2022 سے اگست 2023 تک ملک میں دہشت گردی کے ہونے والے واقعات کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
دو برس کے دوران دہشت گردی کے 1560 واقعات 
ان تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو برس کے دوران دہشت گردی کے 1560 واقعات ہوئے، جن میں قانون نافذ کرنے والے 593 اور 263 شہری جان سے گئے جبکہ 1365 سکیورٹی فورسز اور 773 دیگر زخمی  ہوئے۔  
سال 2022 میں دہشت گردی کے 736 واقعات میں 227 سکیورٹی فورسز اور 97 دیگر افراد ہلاک ہوئے جبکہ زخمی ہونے والوں میں 520 سکیورٹی فورسز اور 401 دیگر افراد شامل ہیں۔  
یکم اگست 2023 میں ملک میں دہشت گردی کے 824 واقعات میں 366 سکیورٹی فورسز اور 166 دیگر افراد جان سے گئے جبکہ ان واقعات میں 845 سکیورٹی فورسز اور 372 دیگر افراد زخمی ہوئے۔ 

وزارت داخلہ کے مطابق 2 سال میں دہشتگردی کے ایک ہزار 1560 واقعات پیش آئے۔ فوٹو: اے ایف پی

وزارت داخلہ نے بتایا کہ افغانستان سے امریکہ کے انخلا کے بعد افغان عبوری حکومت کی جانب سے بے عملی کے نتیجے میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو اپنا اثر و رسوخ اور کارروائیاں بڑھانے کا موقع ملا۔
وزارت داخلہ کے مطابق امن مذاکرات کے دوران ٹی ٹی پی نے خود کو دوبارہ منظم کیا۔  
دہشت گروں کے خلاف کارروائیاں  
وزارت داخلہ کے مطابق سال 2022 میں انسداد دہشت گردی کے ادارے سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کے خلاف انٹیلجینس معلومات کی بنیاد پر 4892 آپریشن کیے جس میں 209 دہشت گرد ہلاک اور 1781 گرفتار ہوئے۔  
خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیے گئے ان آپریشنز میں 169 قانون نافز کرنے والے اہلکار جان سے گئے اور 284 زخمی ہوئے 
جنوری سے جون 2023 تک 3364 آپریشنز میں 172 دہشت گرد مارے گئے اور 171 گرفتار ہوئے۔  
دہشت گردوں کے خلاف عدالتی مقدمات 
سال 2020 میں 1079 دہشت گردوں کا چالان ہوا 189 کو سزا ہوئی اور 172 بری ہوئے۔ سال 2021 میں 1528 دہشت گردوں کا چالان ہوا 150 کو سزا ہوئی اور 165 بری ہوئے۔
سال 2022 میں 2006 دہشت گردوں کا چالان ہوا، 218 کو سزا ہوئی اور 306 بری ہوئے۔ جون 2023 تک 1083 دہشت گردوں کا چالان ہوا، 114 کو سزا ہوئی اور 133 بری ہوئے۔  

سینیٹ کو بتایا گیا کہ امن مذاکرات کے دوران ٹی ٹی پی نے خود کو دوبارہ منظم کیا۔ فوٹو: اے ایف پی

سوشل میڈیا پر دہشت گردانہ مواد روکنے کے لیے اقدامات 
ایک اور سوال کے جواب میں پی پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے سینیٹ کو بتایا کہ 2022 میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انتہا پسند، فرقہ وارانہ، ریاست مخالف اور دہشت گرد مواد کو بلاک کرنے کے لیے 16 ہزار 522 شکایات ارسال کی گئیں۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے لیے 2021 میں 55 ہزار 200, سال 2022 میں 16 ہزار 522 اور جون 2023  تک 3456 درخواستیں موصول ہوئیں۔
دہشت گردانہ مواد کی تشہیر کرنے والے پلیٹ فارمز کی بات کی جائے تو سال 2021 میں 19 ہزار 80، 2022 میں 4323 اور جون 2023 میں 2138 سوشل میڈیا لنکس کو بلاک کیا گیا۔

شیئر: