Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی پی پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ؟ ن لیگ نے لاہور کے دو حلقے خالی چھوڑ دیے

ن لیگ نے لاہور کے 14 حلقوں میں سے 12 میں اپنے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
عام انتخابات میں امیدواروں کی جانب سے الیکشن کمیشن میں پارٹی ٹکٹ جمع کروانے کا آخری روز ہے۔ کمیشن نے امیدواروں کو ٹکٹ جمع کروانے کے لیے رات 9 بجے تک کی مہلت دی ہے۔
بڑی سیاسی جماعتوں میں سے ن لیگ نے لاہور کے 14 حلقوں میں سے 12 میں اپنے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے ہیں۔
مسلم لیگ ن نے حلقہ این اے 117 اور این اے 128 میں اپنے کسی امیدوار کو ٹکٹ جاری نہیں کیا۔ اطلاعات ہیں کہ یہ دونوں سیٹیں استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے کھلی چھوڑی گئی ہیں۔
شریف خاندان کے چار امیدوار لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقوں سے میدان میں اتریں گے۔ نواز شریف حلقہ این اے 130، شہباز شریف این اے 123،  این اے 119 سے مریم نواز جبکہ حمزہ شہباز این اے 118 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ہیں۔ نواز شریف کے علاوہ باقی تینوں پنجاب کے صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے بھی امیدوار ہیں۔
اسحاق ڈار کی جانب سے لاہور کے امیدواروں کی فہرست جمعے کی سہ پہر جاری کی گئی۔ فہرست کے مطابق سردار ایاز صادق اور روحیل اصغر کے درمیان کئی روز سے جاری تنازع بھی حل ہو گیا ہے۔ حلقہ این اے 120 سے سردار ایاز صادق اور این اے 121 سے روحیل اصغر کو ٹکٹ دے دیا گیا ہے۔
سردار ایاز صادق کو ٹکٹ دینے کے لیے سہیل شوکت بٹ کو صوبائی اسمبلی کے حلقے کی ٹکٹ دی گئی ہے اب وہ حلقہ این اے 120 سے امیدوار نہیں ہیں۔
مسلم لیگ ن لاہور کے صدر سیف الملوک کھوکھر کو حلقہ این اے 126 سے ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ جبکہ عطا اللہ تارڑ کو این اے 127 سے ن لیگ کے امیدوار ہوں گے۔ حلقہ این اے 129 سے حافظ نعمان کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ خواجہ سعد رفیق حلقہ این اے 122 سے، رانا مبشر اقبال این اے 124 اور محمد افضل کو این اے 125 سے ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کا حلقہ 130 میں نواز شریف سے مقابلہ ہو گا (فوٹو: پی ٹی آئی ایکس)

تحریک انصاف نے بلے کا نشان نہ ملنے کی وجہ سے ابھی تک لاہور سے اپنے امیدواروں کا تعین نہیں کیا ہے۔ صرف حلقہ این اے 130 سے ڈاکٹر یاسمین راشد ابھی تک پی ٹی آئی کی لاہور سے واحد امیدوار ہیں جن کے بارے میں تصدیق سے کہا جا سکتا ہے کہ اس حلقے میں ان کا مقابلہ نواز شریف سے ہو گا۔
اسی طرح حلقہ این اے 127 سے عطااللہ تارڑ کے مقابلے میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری الیکشن لڑ رہے ہیں۔ لاہور کے 14 حلقوں میں سے صرف یہ دو حلقے ہیں جہاں ابھی تک کانٹے دار الیکشن کی توقع ہے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہدرہ کے حلقہ این اے 117  میں کسی کو ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا۔ یہاں علیم خان نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروا رکھے ہیں۔ اس حلقے میں اس سے پہلے مسلم لیگ ن کے امیدوار ملک ریاض رہے ہیں، تاہم اس بار ان کو ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا۔ یہ حلقہ لاہور کے مضافاتی علاقوں پر مشتمل ہے جہاں دیہی اور شہری دونوں طرح کی آبادیاں ہیں۔
جبکہ دوسرا حلقہ جہاں سے مسلم لیگ ن نے اپنا کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا وہ این اے 128 ہے جو ایک شہری حلقہ ہے، اور یہ فیصل ٹاون، ماڈل ٹاون، مسلم ٹاون اور گلبرگ کے علاقوں پر مشتمل ہے۔ 2018 کے انتخابات میں یہ سیٹ تحریک انصاف نے جیتی تھی اور یہاں سے شفقت محمود کامیاب ہوئے تھے۔

شیئر: