Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوئٹزرلینڈ میں اسرائیلی صدر کے خلاف مجرمانہ شکایات درج: پراسیکیوٹرز

غزہ میں سات اکتوبر سے مسلسل لڑائی جاری ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سوئٹزرلینڈ کے پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ جمعے کو اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ کے خلاف مجرمانہ شکایات درج کی گئی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فیڈرل پرسیکیوٹر آفس (بی اے) نے تصدیق کی ہے کہ اس کو اسرائیلی صدر کے خلاف مجرمانہ شکایات موصول ہوئی ہیں، جو آج کل ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے ڈیوس میں موجود ہیں جو غزہ جنگ کے حوالے سے ہو رہا ہے۔
پراسیکیوٹر آفس کے بیان کے مطابق ’مجرمانہ شکایات کی جانچ اب معمول کے طریقہ کار کے مطابق ہو گی۔‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ متعلقہ شخص کے استثنٰی کا جائزہ لینے کے لیے وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہے۔
پراسیکیوٹر آفس کی جانب اسے اس امر کی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ شکایات میں خاص طور پر کون سے نکات شامل ہیں اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ وہ کس کی جانب سے جمع کرائی گئی ہیں۔
ورلڈ اکنامک فورم نے عرب نیوز کو بتایا کہ سوئس حکام کی جانب سے اسرائیلی صدر کے خلاف آنے والی شکایات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اے ایف پی کو ایک بیان موصول ہوا ہے جو ’انسانیت کے خلاف جرائم‘ سے متعلق ہے اور اس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ انہی لوگوں کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جنہوں نے اسرائیلی صدر کے خلاف شکایات جمع کرائیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ متعدد بے نام افراد نے باسل، ہرن اور زیورخ میں وفاقی پراسیکیوٹر اور کینٹونل حکام کے پاس شکایات جمع کرائی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مدعی جنوبی افریقہ کی طرف سے اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف میں لائے گئے کیس کی طرح فوجداری مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس میں اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
بیان میں استثنٰی کے معاملے پر تجویز دی گئی ہے کہ اس کو ’کچھ خاص حالات‘ میں ہٹایا جا سکتا ہے، جن میں انسانیت کے خلاف مبینہ جرائم کے الزامات بھی شامل ہیں اور ’اس کیس میں یہ شرائط پوری ہوتی ہیں۔‘
جنوبی افریقہ کی جانب سے اس ماہ بین الاقوامی عدالت میں ہنگامی طور پر ایک کیس کا آغاز کیا گیا جس میں یہ دلیل دی گئی ہے کہ اسرائیل نے 1948 کے اقوام متحدہ نسل کشی سے متعلق کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے۔
جنوبی افریقہ نے ججز سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو حکم دیں کہ وہ فلسطینی حدود میں حملے بند کرے۔
دوسری جانب اسرائیل نے مقدمے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’مسخ شدہ‘ قرار دیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل نے حماس کے حملے کے بعد ایک بڑا آپریشن شروع کر دیا تھا جو ابھی تک جاری ہے جس میں ہزاروں ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

شیئر: