حملے بند ہونے چاہییں، اردن میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت پر عالمی اتحاد کا بیان
توار کو اردن میں ایک بیس پر ہونے والے ڈرون حملے میں تین امریکی ہلاک فرجی ہوئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
داعش کے خلاف بنائے گئے عالمی اتحاد نے اردن میں امریکی اڈے پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حملے بند ہونے چاہیں۔
پیر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ ’اتحاد امریکی فوجیوں کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کرتا ہے جو اردن میں ایران سے منسلک ملیشیا کے حملے میں اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں۔‘
مزید لکھا گیا کہ ’اس قابل مذمت حملے میں داعش کو شکست دینے اور خطے میں امن بحال کرنے کے لیے بہادری سے کام کرنے والے فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے فوری طور پر بند ہونے چاہئیں۔‘
واضح رہے کہ اتوار کو اردن میں ایک بیس پر ہونے والے ڈرون حملے میں تین امریکی ہلاک فرجی ہوئے تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا الزام ایران کے حمایت یافتہ عسکری گروپوں پر ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کے حملے کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔
صدر بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ ’اگرچہ ہم ابھی اس حملے سے متعلق حقائق جمع کر رہے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ یہ حملہ شام اور عراق میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ بنیاد پرست عسکریت پسند گروپوں نے کیا۔‘
امریکی فوج کا کہنا تھا کہ ’یہ پہلا موقع ہے کہ جب غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران دشمن کی فائرنگ کے نتیجے میں امریکی فوجی مارے گئے۔‘
امریکی سینٹرل کمانڈ نے ڈرون کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ ’28 جنوری کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں اڈے پر ہونے والے یک طرفہ حملے (ڈرون) میں تین امریکی فوجی جان سے گئے اور 25 زخمی ہو گئے۔‘