ن لیگ کے کیمپ کے قریب کریکر دھماکہ، بلوچستان میں تین دن میں 10 پُرتشدد واقعات
جمعرات 1 فروری 2024 12:20
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
منگل کو سبی میں پی ٹی آئی کی ریلی کے قریب دھماکہ ہوا تھا (فوٹو: سبی پولیس)
بلوچستان کے ضلع جعفرآباد میں مسلم لیگ (ن) کے انتخابی کیمپ کے قریب کریکر دھماکے میں تین افراد زخمی ہو گئے ہیں، جبکہ کوئٹہ میں پولیس چوکی کے قریب ہونے والے دھماکے میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔
جمعرات کو نامعلوم افراد نے ڈیرہ اللہ یار کے علاقے میں نیشنل ہائی وے پر لگے مسلم لیگ ن کے امیدوار راحت فائق کے کیمپ کے قریب کریکر بم پھینکا اور فرار ہو گئے، دھماکے کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسرا واقعہ کوئٹہ میں نیو سبزل روڈ پر پولیس کی ایک خالی چوکی کے قریب ہوا۔
ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ جواد طارق کا کہنا ہے کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت عبدالخالق کے نام سے ہوئی ہے اور وہ دھماکے کے وقت وہاں سے گزر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے لیے آٹھ سے 10 کلو تک کا بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
اس طرح کا ایک اور واقعہ کوئٹہ کی قمبرانی روڈ پر پیش آیا، جب کشمیر آباد میں ن لیگ کے انتخابی دفتر کے قریب دھماکا ہوا جس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
اس کے علاوہ جمعرات ہی کو حب میں کوسٹ گارڈ گیٹ کے قریب بم پھینکا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ’حب میں کوسٹ گارڈز گیٹ کے پاس دستی بم حملے کی کوشش کی گئی۔ نامعلوم شخص دستی بم پھینک کر فرار ہو گیا تاہم بم پھٹ نہ سکا۔‘
بلوچستان میں گزشتہ چند روز کے دوران انتخابی مہم چلانے والے امیدواروں پر متعدد حملے ہوئے ہیں۔
منگل کی شام کو سبی میں پی ٹی آئی کی ریلی کے قریب دھماکہ ہوا تھا جس میں چار افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے تھے۔
دھماکے کے بعد پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکہ جناح روڈ پر اس وقت ہوا جب وہاں سے پی ٹی آئی کی ریلی گزر رہی تھی۔
دھماکے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں پی ٹی آئی کے کارکن موٹر سائیکلوں پر پارٹی پرچم اٹھائے گزر رہے تھے اور زوردار دھماکہ ہوا جس کے بعد دھواں اٹھتا ہے اور بھگدڑ مچ جاتی ہے۔
پولیس نے بتایا تھا دھماکہ سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل پر نصب دیسی ساختہ بم کے ذریعے کیا گیا۔
بلوچستان میں عام انتخابات کے قریب آنے پر بے امنی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور پچھلے تین روز کے دوران 10 سے زائد حملے ہو چکے ہیں۔
کوئٹہ میں پولیس کی ایک خالی چیک پوسٹ کے قریب بم دھماکے میں ایک شخص ہلاک ہوا، جس کے بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ آیا وہ راہگیر تھا یا بم نصب کرنے آیا تھا۔
اسی طرح کیچ میں ابسر روڈ پر ایف سی کی چوکی پر دستی بم سے حملہ کیا گیا جس میں ایک شخص زخمی ہوا۔
تربت میں پی پی کے امیدوار کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تاہم اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا جبکہ حب دیگر علاقوں میں بھی الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کے دفاتر پر حملے ہو چکے ہیں۔