پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی نتائج میں تاخیر اور دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے 21 مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ نے تحریک انصاف کو احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے آج سنیچر کے روز پنجاب کے مختلف علاقوں میں احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
احتجاج کرنے والی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے: پی ٹی آئیNode ID: 836736
اسی حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کی جانب سے مقامات کا اعلان ایکس اکاؤنٹ پر کیا گیا۔
اپنی پوسٹ میں حماد اظہر کا کہنا تھا کہ سینٹرل پنجاب میں 10 مقامات پر احتجاج کیا جائے گا جن میں لاہور پریس کلب، قصور کے مسجد چوک، نکانہ کے کچہری چوک، نارووال کے فیض احمد فیض پارک، گجرات کے جی ٹی ایس چوک، حافظ آباد کے پریس کلب، گجرانوالہ کے نوشہرہ روڈ الراہی ہسپتال چوک، منڈی بہاؤالدین کے پریس کلب اور ملکوال چوک، شیخوپورہ صدر کےعلاقے اور سیالکوٹ کے کچہری چوک پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔
شمالی پنجاب میں احتجاجی مقامات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کے علاقے ایف 9 پارک، جہلم کے الیکشن کمیشن آفس، چکوال تلاگنگ کے پریس کلب، اٹک کے فوارہ چوک، خوشاب کے ڈی سی آفس، بھکر کے زیم والا تحصیل کلر کوٹ، سرگودھا کے قینچی موڑ اور میانوالی کے روکھڑی موڑ پر پی ٹی آئی ورکرز کی جانب سے احتجاج کیا جائے گا۔
جنوبی پنجاب کے مقامات سے حماد اظہر کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پر امن احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے جس کے لیے نگانہ چوک، ملتان، فرید گیٹ بہاول پور اور ٹریفک چوک ڈی جی خان کے مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کی اجازت کے لیے درخواست مسترد کر دی گئی۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے درخواست موصول ہونے کے بعد کہنا ہے ’کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 کا نفاذ ہے جس کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت میں کسی بھی سیاسی جماعت اور تنظیم کو احتجاج یا ریلی نکالنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔‘
اسلام آباد انتظامیہ نے وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہری کسی بھی سیاسی اجتماع کا حصہ بننے سے گریز کریں ورنہ اسلام آباد پولیس احتجاجی سرگرمی میں شریک افراد کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گی۔
اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے ۔
اسلام آباد میں کسی بھی غیر قانونی اجتماع کی اجازت نہیں ہے۔ پرامن احتجاج سب کا بنیادی حق ہے مگر کسی بھی غیر قانونی عمل کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔
پر تشدد رویہ اختیار کرنے یا اکسانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
کسی…
— Islamabad Police (@ICT_Police) February 16, 2024