Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برفباری کے باعث لواری ٹنل بند، دیر میں پھنسے سیاح محفوظ مقامات پر منتقل

خیبر پختونخوا کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے (پی ڈی ایم اے) کے مطابق صوبے میں ہونے والی بارشوں سے چار افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔
پیر کو پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ چار مکانات کو جزوی جبکہ دو کو مکمل نقصان پہنچا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں سے خیبرپختونخوا کے میدانی علاقوں میں بارش جبکہ بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ سوات کالام، گبین جبہ، چترال، اپر دیر، کوہستان، گلیات اور ناران برف سے ڈھک چکے ہیں جبکہ موسم کی شدت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
برفباری کے باعث چترال لواری ٹنل ٹریفک کے لیے بند ہے جبکہ روڈ پر پھسلن اور برفباری کی وجہ سے 20 سے زائد مسافر گاڑیاں پھنس چکی ہیں۔
لواری ٹنل کے قریبی علاقوں کے مقامی افراد نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’دیر کی جانب جانے والی سڑک سے برف ہٹانے کے لیے کوئی بھاری مشینری موجود نہیں ہے۔ ایک ٹریکٹر ہے جس کی وجہ سے روڈ کی صفائی میں وقت لگ رہا ہے۔‘
مقامی افراد نے متعلقہ انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھاری مشینری دستیاب کی جائے۔
دیر کی انتظامیہ کے مطابق اپر دیر مینہ خوڑ کے علاقے میں گاڑیاں برف میں پھنسنے کی وجہ سے مسافروں کو قریبی گھروں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سڑک کو کھولنے کے لیے امدادی کام جاری ہے۔ ریسکیو 1122 کے مطابق ’لواری کے مقام پر ہر قسم کی آمدو رفت معطل ہے اسی لیے سیاح سفر سے گریز کریں۔‘
اپر چترال اور سوات میں بھی برفباری کی وجہ سے مختلف شاہراہیں بند ہیں تاہم کسی حادثے کی اطلاع ابھی تک نہیں ملی۔

بارشوں سے نقصانات

شہری علاقوں میں بارش نے روزمرہ کی زندگی کو متاثر کر دیا ہے۔ پشاور میں یونیورسٹی روڈ، خیبر روڈ اور گلبہار کے علاقے تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
پشاور واٹر اینڈ سینیٹیشن ادارے کے ترجمان نے بتایا کہ پانی کا بہاؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے شہر کی مرکزی شاہراہوں پر پانی کھڑا ہے لیکن مختلف مقامات پر امدادی کام جاری ہے جس میں 400 اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔

شیئر: